لاہور (خبر نگار) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 14اگست تجدید عہد کے ساتھ صدیوں کی آرزئوں اور خوابوں کی تعبیر کا دن ہے۔ یوم آزادی کو احتجاج کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کسی بھی اعتبار سے دانشمندانہ نہیں۔ پاکستان کسی لانگ مارچ کے نتیجہ میں نہیں بنا، اس کے لئے بزرگوں نے محنت کی تھی اور قربانیاں دی تھیں۔ پاکستا ن کے عوا م ایسے ہر مارچ کو نا کام بنا دیں گے جس کا مقصد پاکستان کی معیشت کو ترقی کے سفر سے روکنا ہو۔ عمران خان ہزاروں بے گناہ اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والوں اور پاکستان کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے عناصر سے تو بات چیت کے حامی رہے ہیں لیکن عوام کی منتخب حکومت کے ساتھ ڈائیلاگ کے لئے تیار نہیں ہیں، یہ ان کے قول و فعل کا بہت بڑا تضاد ہے۔ وہ مسلم لیگ (ن) کے عہدیداروں اور ارکان اسمبلی کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اس وقت صرف ایک لانگ مارچ کی ضرورت ہے اور وہ لانگ مارچ ہے ترقی کا‘ عوام کی خوشحالی کا‘ دہشت گردی کے سدباب کا اور اندھیروں کے خلاف جدوجہد کا۔ پاکستان کے باشعور اور محب وطن 18کروڑ عوام ایسے ہر مارچ کو ناکام بنا دیں گے جس سے ان کی خوشحالی کا خواب چکنا چور ہوتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے فون پر انتخابات جیتنے پر مجھے مبارکباد دی اور اب دھاندلی کا رونا رو رہے ہیں۔ عمران خان خود کو سیاستدان تو کیا اچھا سپورٹس مین بھی ثابت نہیںکر سکے۔ 2013ء کے عام انتخابات کو بین الاقوامی مبصرین نے بھی پاکستان کی سیاسی تاریخ کے شفاف ترین اور غیر جانبدارانہ انتخابات قرار دیا۔ پاکستان کے آئین میں حکومت کی تبدیلی کا ایک ہی طریقہ ہے وہ ہے انتخابات کے ذریعے اقتدار کی تبدیلی۔ مڈ ٹرم الیکشن کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔حقیقت یہ ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت خیبر پی کے حکومت کی خراب ترین کارکردگی کو احتجا ج کی آڑمیں چھپانا چاہتی ہے۔ سیاست عوام کی بے لوث خدمت کا نام ہے۔ مارچ اور نام نہاد انقلاب کے دعویداروں کو عوام کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ انتشار پھیلانے کی سازش کرنے والوں کی گود میں وہ عناصر بیٹھے ہوئے ہیں جنہوں نے دورآمریت میں پنجاب کو سب زیادہ کرپٹ صوبہ بنا دیا تھا۔ غیر سیاسی عناصر خود خوف میں مبتلا ہیں۔ ہمارا ماضی اورحال گواہ ہے کہ ہم نے ہمیشہ عوام کی بے لوث خدمت کی ہے اور ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ تھا، ہے اور رہے گا۔ عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لئے آئین اور قانو ن کے دائرے میں رہتے ہوئے ہر اقدام اٹھایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے ۔ہماری بہادر افواج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نمایاں کامیابیاں حاصل کر رہی ہے۔ موجودہ جنگ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ تمام پاکستانی اپنی بہادر افواج کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہوں۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے ادارہ منہاج القرآن کے کارکنوں کے تشدد کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں کی شہادت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ میں ان پولیس اہلکاروں کے لواحقین کے دکھ میں برابر کا شریک ہوں اور انہیں یقین دلاتا ہوں کہ شہداء کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ایک بیان میںوزیراعلیٰ نے کہا کہ ان اہلکاروں کی شہادت اور پولیس کے دیگر اہلکاروں پر مذہبی جماعت ہونے کا دعویٰ کرنے والی تنظیم کے کارکنوں کی طرف سے کئے جانے والے بہیمانہ تشدد کی جس قدر بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ حکومت پنجاب اور پنجاب کے عوام کی ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں اور میں یقین دلاتا ہوں کہ ان شہداء کے قتل میں ملوث کوئی شخص قانون کے تحت اپنے انجام سے نہیں بچ سکے گا۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی اورڈائریکٹر جنرل پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی میاں شکیل احمد کے سسر ڈاکٹر ذوالفقارعلی ملک کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ علاوہ ازیں انہوں نے سابق وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ اور سابق صوبائی وزیر خزانہ تنویر اشرف کائرہ کے چچا اکرم کائرہ کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ باشعور عوام منفی اور انتشار کی سیاست کو مسترد کردینگے۔ احتجاجی عناصر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، خواتین اور بچوں کو ڈھال بنانا انسانیت ہے نہ سیاست۔
ہمارا جینا مرنا عوام کے ساتھ رہے گا، مارچ اور انقلاب کے دعویداروں کو مسائل سے دلچسپی نہیں: شہباز شریف
Aug 11, 2014