لاہور (خبر نگار) بھارتی گلوکار سکھبیر سنگھ کے لاہور ائرپورٹ پر غیر ملکی کرنسی مقررہ حد سے زائد باہر لیجانے کی کوشش اور چیکنگ کے حوالے سے متضاد حقائق سامنے آ گئے واضح رہے کہ سکھبیر سنگھ جو اکثر پاکستان آتے اور تقاریب میں گاتے رہتے ہیں اتوار اور پیر کی درمیانی رات امارات ائر لائنز کی پرواز سے دبئی چلے گئے ان کی دوبئی روانگی سے پہلے کسٹمز حکام نے ان کا مکمل بیان ریکارڈ کر لیا جبکہ اے ایس ایف حکام نے سکھبیر سنگھ پر ’’رحم‘‘ کھانے والے اپنے اہلکاروں کے خلاف تحقیقات شروع کر دیں اطلاعات کے مطابق سکھبیر کو اے ایس ایف کی آخری چیکنگ کے وقت پکڑا گیا جب وہ بورڈنگ کارڈ لیتے اور ایف آئی اے امیگریشن کاؤنٹر سے امیگریشن کرورانے کے بعد ڈیپارچر لائونج میں جار رہے تھے کسٹم ذرائع کے مطابق سکھبیر سنگھ کے پاس سے اے ایس ایف نے 29 ہزار ڈالر نہیں بلکہ 29 ہزار اماراتی ریال برآمد ہوئے جس کے بعد اے ایس ایف کے ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر نے کسٹمز حکام سے بیرون ملک رقم لیجانے کی آخری حد کے بارے پوچھا جب انہیں 10 ہزار ڈالر بتایا گیا تو اسے ایس ایف کے اہلکار ’’رحم دلی‘‘ دکھاتے ہوئے ایف آئی اے اور کسٹم کو اطلاع کئے بغیر سکھ بیرسنگھ اپنے ساتھ اسے کنٹرول روم میں لے گئے اور واپس اپنے ہوٹل جاکر زائد رقم کمرے میں رکھ کر آنے کی اجازت دیدی انہوں نے سکھبیر سنگھ کو فلائٹ سے آف لوڈ کرنے کی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ اور فلائٹ کے روانہ ہونے کے 6 گھنٹے بعد شام 7 بجے کارروائی مکمل کر لی سکھبیر سنگھ بعد ازاں نصف شب کے بعد بذریعہ امارات ائرلائنز دبئی جانے کیلئے ائرپورٹ پر پہنچے تو انہیں کسٹمز حکام نے روک لیا اور گزشتہ واقعہ کی رپورٹ لی چیکنگ کے دوران سکھبیر کے پاس غیر ملکی کرنسی مقررہ حد میں پائی گئی تو انہیں دبئی جانے کی اجازت دیدی گئی۔