اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا ہے پاکستان میں دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی کانفرنس منسوخ ہو جائے یا کسی اور ملک میں منتقل ہو جائے ہم اسلام آباد کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر کی اسمبلی کو مدعو نہیں کر سکتے۔ قومی اسمبلی کے پانچ سالہ سٹرٹیجک پلان کے اجراء کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت کی 28 قومی و صوبائی اسمبلی کے ایک بڑے وفد نے کانفرنس میں شریک ہونا تھا۔ سی پی اے کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ بنگلہ دیش کو پاکستانی موقف سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا مقبوضہ کشمیر اسمبلی کو مدعو نہیں کیا گیا کیونکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے ہونا ہے بھارت سلامتی کونسل کی رکنیت کے خواب دیکھ رہا ہے جو ملک اقوام متحدہ کی قراردادوں کا احترام نہ کرسکے وہ سلامتی کونسل کا رکن بننے کے خواب نہ دیکھے سپیکر نے کہا ایسوسی ایشن کی 165 برانچوں نے شرکت کے بارے میں پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے اس طرح کانفرنس میں 407 مندوبین کی شرکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا میں نے یہ موقف دفتر خارجہ اور حکومت سے مشاورت کے بغیر اختیارکیا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو مد نظر رکھا۔ بھارت اقوام متحدہ کی قرارداد کے تحت مسئلہ کو حل کرے ہم کانفرنس میں کشمیر اسمبلی کو بلائیں گے۔ آزاد کشمیر اسمبلی کی رکنیت کے لیے سی پی اے میں درخواست دے دی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن میں بھارت کو شرکت کی دعوت دی ہے نہ آیا تو ہر محاذ پر کشمیر کی جنگ لڑیں گے۔ پاکستان میں کانفرنس کسی اور جگہ منتقل کرنے یا پھر منسوخ کرنے کے آپشنز ہیں لیکن فیصلہ پارلیمنٹ کی ایگزیکٹو کمیٹی نے کرنا ہے۔