افغانستان کیساتھ تعمیری بات چیت کے اہم نتائج برآمد ہو رہے ہیں: مشیر خارجہ

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن+ این این آئی) قومی اسمبلی کو بتایا گیا نئی افغان حکومت کے ساتھ پاکستان کی تعمیری بات چیت کے نہایت اہم نتائج برآمد ہورہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان افغانستان تعلقات میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آ رہی ہے، صدر اشرف غنی بھی پاکستان کو اپنے ’’خارجہ پالیسی کے پانچ نکات‘‘ میں پہلے نمبر پر رکھتے ہیں، امید ہے پاکستان، افغانستان تعلقات مثبت سمت میں بڑھنے کیلئے جاری رہیں گے۔ وقفہ سوالات کے دوران آصف حسنین کے سوال کے تحریری جواب میں مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز نے ایوان کو بتایا کہ افغانستان کے ساتھ تعاون پر مبنی قریبی تعلقات استوار کرنا پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اوّلین ترجیح ہے۔ مشیر خارجہ نے بتایا دونوں ممالک نے اپنی اقتصادی وابستگی کو گہرا کیا اور 2017ء کے آخر تک 5 بلین امریکی ڈالر تک دو طرفہ تجارت بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزارت خارجہ نے بتایا افغان حکومت نے مہاجرین کی واپسی پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ افغان مصالحتی عمل پاکستان کے کردار کو عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے۔ سرتاج عزیز نے کہا کویت کی جانب سے پاکستانیوں کو ویزہ کے اجرا کو محدود کرنے کے حوالہ سے کویتی وزارت داخلہ کے حکام جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔ یہ معاملہ جلد حل ہوجائیگا۔ بین المذاہب ہم آہنگی کیمپ لاہور کے طلباء و طالبات کے وفد نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اکتوبر کے دوسرے ہفتے میں امریکہ کے دورے پر جائیں گے۔ قومی اسمبلی اجلاس میں عمران خان کے اسمبلی نہ پہنچنے پر سکیورٹی کے انتظامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار اور تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کرتے رہے۔ جماعت اسلامی کی رکن اسمبلی عائشہ سید نے مالا کنڈ ڈویژن میں سمندر پار پاکستانیوں کیلئے سہولیات کی کمی پر اپنے ردعمل میں کہا برجیس طاہر نے تحریری جوابات تو دیئے ہیں مگر ہمارے سوالات کا تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ سینئر اینکر پرسن معید پیرزادہ کی گرفتاری پر قومی اسمبلی میں آواز اٹھائی گئی تو سرتاج عزیز نے کہا معید پیرزادہ کو قانونی امداد دینے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں پاکستان کے مستقل وزیر خارجہ نہ ہونے پر آواز بلند کی گئی جس پر سپیکر نے کہا وزیر خارجہ کا تقرر نہ ہونے پر آپ یہ سوال وزیراعظم نوازشریف سے کریں، وہی اسکا جواب دے سکتے ہیں۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید خاتون رکن اسمبلی کو ایوان سے باہر داخلے سے پہلے کہا آپ مگر شیخ رشید رکے رہے اور خاتون کو پہلے ایوان میں اندر آنے دیا اور پھر خود باہر گئے۔

ای پیپر دی نیشن