کراچی (رپورٹ: شہزاد چغتائی) ایم کیوایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان تنائو کی کیفیت نے کئی سوالوں کو جنم دیدیا ہے جبکہ سیاسی حلقے ایم کیوایم کی توپوں کا رخ پیپلز پارٹی کی جانب مڑنے پر حیرت زدہ ہیں اور انہوں نے خیال ظاوہر کیا ہے کہ ایم کیو ایم کی پالیسی اور حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے دوسری جانب پیپلزپارٹی بھی ایم کیو ایم کے بدلے ہوئے تیور سے پریشان دکھائی دیتی ہے۔ سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ سندھ میں نئی سیاسی لڑائی سے سیاسی قوتوں کو نقصان ہوگا اور سیاسی انتشار بڑھے گا۔ مسلم لیگ (ن) کو بھی دونوں جماعتوں کی لڑائی پر تشویش ہے کیوں کہ مسلم لیگ پیپلز پارٹی کی اتحادی ہے اور ایم کیو ایم نے رینجرز کے اختیارات کو پورے سندھ تک وسیع کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے اور کہا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف ہر صورت قرارداد مذمت منظور کی جائیگی۔