بھارت راہداری منصوبہ کیخلاف کھلی جنگ پر اتر آیا‘ منہ توڑجواب دیا جائے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ مستقبل میں کوئٹہ جیسے سانحات سے بچنے کیلئے قومی قیادت مل بیٹھ کر لائحہ عمل تیار کرے اور سکیورٹی اداروں کوبھی آن بورڈ لیا جائے، سانحہ اے پی ایس کے بعد کچھ عرصہ کیلئے دہشت گردی سے سکون ملا تھا مگر کوئٹہ سانحہ نے ایک بار پھر پوری قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ پاک چین راہداری منصوبہ کیخلاف بھارت کھل کر سامنے آچکا ہے، اب حکمرانوں کو بھی مصلحت چھوڑ کر بھارت کو منہ توڑ جواب دینا چاہئے اور عالمی برادری کو بھارتی تخریب کاری سے آگاہ کرنا چاہئے۔ سانحہ کوئٹہ قومی ایکشن پلان پر تیزی سے عملدرآمد کا تقاضا کرتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہنزہ میں سیاسی جماعتوں کے قائدین اور مقامی کمیونٹی سے خطاب اور بعدازاں شیخ مرزا علی بیگ کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کے اختتام پر کوئٹہ سانحہ کے شہدا کیلئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ سراج الحق نے کہا کہ بھارت سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے کھلی جنگ پر اتر آیا ہے، بھارتی تخریب کار بلوچستان اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں دندناتے پھرتے ہیں۔ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری کے باوجود ’’را‘‘ کے نیٹ ورک کو ختم نہیں کیا جاسکا جس کی وجہ سے ہمیں آئے روز نت نئے زخم سہنا پڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران امریکی خوف سے بھارت کا نام لینے سے ڈرتے ہیں اور کھل کر بھارتی دہشت گردی کے خلاف بات کرنے سے کتراتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’را‘ کو امریکی سی آئی اے اور اسرائیلی خاد کی معاونت حاصل ہے، چند روز قبل امریکی تخریب کار میتھیوکی اسلام آباد سے گرفتار ی کو موجودہ حالات کے تناظر میں دیکھنا چاہئے۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ سی پیک منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کرے اور اس پر صوبائی حکومتوں کے تحفظات کو بھی دور کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک کو متنازع ہونے سے بچانے کیلئے ضروری ہے کہ گلگت بلتستان اورہنزہ کے مسائل کو حل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں 40 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے اسکے باوجود تاجکستان اور چلمل جیسے مہنگے منصوبوں کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت ایسے منصوبوں سے اپنے لئے کمیشن کے راستے کھولتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن