پاکستان کو دلدل سے نکالنے کیلئے ملائیت بزعم خودپارسائوں کا انکار کرناہوگا:زرداری

اسلام آباد(آئی این پی) آصف علی زرداری نے آج11 اگست کو اقلیتوں کے قومی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں عوام سے اپیل کی ہے کہ بابائے قوم محمد علی جناح کی آئین ساز اسمبلی میں11 اگست 1947 کو کیے گئے خطاب کا جائزہ لیں جس کی روح یہ تھی کہ پاکستان ملائیت پر مبنی ملک نہیں ہوگا جہاں خود کو پارسا اور متقی سمجھنے والے اپنا قدامت پرست اقلیت اور خواتین دشمن نظریہ مذہب کے نام پر عوام کے اوپر زبردستی مسلط کریں۔ چند لوگوں کی جانب سے پاکستان کو ملائیت پر مبنی ملک بنانے کی کوشش میں اب یہ حالت ہے کہ ہم انتہا پسندی، فرقہ واریت اور عسکریت پسندی کی دلدل میں پھنس گئے ہیں۔ اب اگر ہم نے پاکستان کو اس دلدل سے نکالنا ہے تو ہمیں ملائیت اور بزعم خود متقی اور پارساوں کا انکار کرنا ہو گا۔ ہمیں پاکستان کو بچانے کے لئے اسے ترقی پسند، روشن خیال، جدید اور ہمہ جہت ملک بنانا ہو گا جس میں ہر شہری کو مذہبی آزادی حاصل ہو ۔ ہمیں پاکستان کو واپس حاصل کرنے کے لئے قائدِ اعظم کے الفاظ کی طرف جانا ہو گا کہ پاکستان میں مذہبی حوالے سے ہندو ،ہندو نہیں رہے گا، مسلمان، مسلمان نہیں رہے گا اور مسیحی ، مسیحی نہیں رہے گا اور سیاسی حوالے سے اور ریاست کی نظر میںسب برابر ہوں گے۔ پیپلز پارٹی اقلیتوں کی جانب سے ملک کی ترقی اور استحکام کے لئے گراں قدر خدمات اور قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ پارٹی اقلیتوں کے خلاف تشدد کی مذمت کرتی ہے اور متعصب کوتاہ نظروں کی بھی مذمت کرتی ہے جنھوں نے اقلیتوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے اور ان کی زندگیاں تلخ بنائی ہوئی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کو اس بات پر تشویش ہے کہ مذہب کی بنیاد پر بنائے گئے متعدد قوانین ملک کے غیر مسلموں کے خلاف غلط طور پر استعمال ہورہے ہیں۔ پارٹی ان قوانین پر جلد نظر ثانی کا مطالبہ کرتی ہے تاکہ ان کا غلط استعمال روکا جا سکے۔ پاکستان پیپلز پارٹی اقلیتوں کے حقوق کی حفاظت اور فلاح و بہبود کے لئے اپنے ریکارڈ پر فخر کرتی ہے ، انھیں برابر کا شہری گردانتی ہے اور انھیں یقین دلاتی ہے کہ پارٹی اقلیتوں کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...