لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام نے نا اہل شخص کی ریلی میں شریک نہ ہو کر سپریم کورٹ کے فیصلے کی توثیق کر دی۔ نواز شریف کو 5 معزز ججز نے نا اہل قرار دیا مگر سپریم کورٹ کے خلاف عوام کو بغاوت پر اکسایا جا رہا ہے ،عوام کے اعلان لا تعلقی کی وجہ سے جہلم میںعصر کے وقت ریلی ختم کر دی گئی۔ وزیر اعظم کی 5سالہ مدت آئین پر عملدرآمد سے مشروط ہے،یہ عدت نہیں ہے کہ جس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو سکتی ۔نواز شریف کو پانچ معززججوں نے متفقہ طور پر نا اہل قرار دیا یہ شخص ماسٹر آف کرپشن ہے۔ متفقہ نا اہلی کے بعد شرمندگی مٹانے کیلئے ریلی نکالی جا رہی ہے ، نااہل شخص بتائے یہ احتجاج کس کے خلاف ہے اور مطالبہ کیا ہے؟ ہم انصاف اور جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ چاہتے ہیں ۔ نواز شریف کا یہ وہم ہے کہ کوئی فیصلے کے پیچھے ہے،فیصلے کے پیچھے بھی یہ خود ہیں اور آگے بھی۔آج11اگست کو اہم اعلان کرونگا ۔والیم 10 منظر عام پر آنا چاہیے اگر ریاست کے خلاف کوئی سر گرمیاں ہیں تو اس حصے کو چھوڑ کر کرپشن والے حصے کو پبلک کر دیا جائے،ملک میں 35سال تماشا کرنیوالا آج خود تماشہ بنا ہوا ہے،دنیا ہنس رہی ہے ۔100کلو میٹر کی رفتار سے گاڑیاں بھگانے والے اسی رفتار سے بے نقاب ہو رہے ہیں۔ وہ اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 62،63 پر پورا اترنا آئین کا تقاضا ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے سوال کیا کہ آپ کا مطالبہ کیا ہے اور آپ کی احتجاجی ریلیاں کس کے خلاف ہیں؟ عوام کی ریلی میں عدم شرکت عدالتی فیصلے کی توثیق ہے۔
طاہر القادری