پاکستان اور سو ئٹزر لینڈ کے درمیان مبینہ طور پر162ارب ڈالر کے پاکستانیوں کے بینک اکاﺅنٹس کی معلومات کے معاہدے پر31دسمبر2017ءسے عمل درآمد شروع ہو جائے گا چیئرمین (ایف بی آر)

Aug 11, 2017

کراچی(این این آئی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے چیئرمین طارق پاشا نے کہاہے کہ پاکستان اور سو ئٹزر لینڈ کے درمیان مبینہ طور پر162ارب ڈالر کے پاکستانیوں کے بینک اکاﺅنٹس کی معلومات کے معاہدے پر31دسمبر2017ءسے عمل درآمد شروع ہو جائے گا اور 2018 ءکے وسط میں پاکستان کو معلومات ملنا شروع ہو جائیں گی، اس ضمن میں پاکستان نے اس معاہدے پر عمل درآمدکے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ایک انٹرویومیں چیئرمین ایف بی آر نے بتایا پاکستان نے اپنے ہاں معاہدے کی منظوری کے تمام مراحل مکمل کر لیے ہیں اور اس معاہدے پر عمل درآمدکیا جا رہا ہے تاہم سو ئس حکومت کے ساتھ ضروری معلومات کے حصول کیلئے رابطوں کا سلسلہ جلد ہی شروع ہو جائیگا۔معاہدے کی دستاویز کے مطابق پاکستان کو جو معلومات سوئس حکومت سے حاصل ہو سکیں گی ان میں پاکستانی باشندے کا نام، پتہ، تاریخ پیدا ئش اور سوئٹزر لینڈ کے بینک میں موجود اکاﺅنٹ نمبر، اس کا سوئٹزرلینڈ میں ٹیکس کی شناخت کا نمبر، اس کی جانب سے اب تک کمائے گئے انٹرسٹ اور کی گئی سرمایہ کاری پر حاصل کردہ ڈیویڈنڈ، مختلف انشورنس پالیسیوں سے حاصل ہونے والے پریمیم، ان کے اکاﺅنٹ میں اب موجود رقم،جمع کرائی گئی رقم کی معلومات دستیاب ہو سکیں گی ۔انہوں نے کہا ان بینک کھاتوں کی معلومات کو کسی بھی مقصد کے تحت میڈیا میں جاری نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی سیاسی انتقامی کارروائیوں کیلئے استعمال میں لایا جاسکے گا۔دہرے ٹیکسوں کے خاتمے اور معلومات کے تبادلے کے معاہدے کے تحت پاکستان میں جن ٹیکسوں پر اس کا اطلاق ہوگا ان میں انکم ٹیکس، سپر ٹیکس، سرچارج شامل ہوں گے ۔ طارق پاشا نے بتایا حکومت یا سوئس کمرشل بینک اگر پاکستان کو قرض فراہم کرے گا تو اس پر سو ئس حکومت یا سو ئس کمرشل بینک کو ادا کیے جانے والے سود پر ٹیکس کی چھوٹ ہوگی۔ دونوں ممالک ایک دوسرے کی کمپنیوں کی رائلٹی پر 10فیصد کے حساب سے کسی ایک ملک میں ٹیکس وصول کریں گی اور ایک ملک میں اس کی چھوٹ ہوگی، دونوں ممالک کی کمپنیاں ایک دوسرے کے ملک میں ٹیکنیکل خدمات فراہم کریں گی تو ان پر کسی ایک ملک میں واجب الادا فیس پر10فیصد کی شرح سے ٹیکس لاگو ہوگا۔
چیئرمین ایف بی آر

مزیدخبریں