موصل، بیٹے بیٹیوں کی ہلاکت کے بعد 23 پوتے پوتیوں، نواسے نواسیوں کی کفالت

واشنگٹن(این این آئی )عراق کے شہر موصل میں بیٹے ،بیٹیوں کی ہلاکت کے بعد 61 برس کی ثنا 23 پوتے پوتیوں اور نواسے نواسیوں کا سہارا بنی ہوئی ہیں جو اْن کے تین بیٹوں اور دو بیٹیوں کی اولاد ہیں، جو اس ظالمانہ تنازع میں لقمہ اجل بنے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ثنا کے گِرد اپنے بچوں کی یتیم اولاد جمع ہے۔ اْنھوں نے بتایا کہ داعش نے ہمارا سب کچھ چوپٹ کر دیا۔ کچھ نہیں بچا۔ اْنہوں نے میرے گھر پر دھاوا بولا اور میرے جگر کے ٹکڑوں کو قتل کیا۔جون 2014ء میں داعش نے موصل کا کنٹرول سنبھالا۔ اس سے قبل ثنا ابراہیم اور اْن کا خاندان شہر کے گنجان آباد علاقے میں مقیم تھا، جسے پرانہ موصل کہا جاتا ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ اْن کا گھر اْن ہزاروں عمارتوں میں سے ایک تھا جو لڑائی میں منہدم ہوکر اجڑ گیا۔موصل عراق کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے، جس کی آبادی 10 لاکھ سے زائد ہے؛ اور عراق اور شام میں داعش کے زیر کنٹرول رقبے میں سے سب سے بڑا شہر تھا۔ثنا ابراہیم نے بتایاکہ داعش سے قبل، میں پْرسکون زندگی بسر کر رہی تھی۔ درست ہے کہ مجھے اپنے بچوں کی فکر رہتی تھی، لیکن مجھے اطمینان تھا۔ اب میں اذیت جھیل رہی ہوں۔ مجھے اپنے گھر پر چھوٹے بچوں اور بڑے بوڑھوں کی دیکھ بھال کرنا پڑتی ہے۔

ای پیپر دی نیشن