اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)بدعنوانی اور نا اہل عنا صر کے خلاف بھر پور کاروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں جولائی کے ماہ سے شروع ہونے والے اس ایکشن میں اب تک 26 افسران اور 19 اہلکاروں کو معطل اور 3 اہلکاروں کو بر طرف کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ دو اعلی عہدے کے افسران کیخلاف تا دیبی کاروائی کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان سے اجازت مل گئی ہے۔ معطل ہونے والے افسران و اہلکاروں کا تعلق ماڈل کسٹمز کولیکٹوریٹ کوئٹہ ، پشاور، حیدر آباد، گوادر، کراچی، ڈائریکٹوریٹ آف ٹرانزٹ ٹریڈ پشاوراور ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلیجنس اینڈ انوسٹی گیشن آئی آر حیدر آباد سے ہے جبکہ برطرف ہونے والے اہلکاروں کا تعلق ریجنل ٹیکس آفس فیصل آباد سے ہے۔ایف بی آر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ ادارے میں شفافیت لانے کے لئے ادارے کو بد عنوان اور نا اہل عناصر سے پاک کیا جائے گا۔کسی بھی قسم کی بے ضابطگی اور نااہلی کی نشاندہی پر فی الفور کاروائی کی جائے گی۔ ادارے کا وقار بلند کیا جائے گا اور ٹیکس گزاروں اور عوام کے ذہنوں میں ادارے کے تاثر کو بہتر بنایا جائے گا تا کہ ٹیکس گزار بغیر کسی شک و شبہ کے اپنے ذمہ کاٹیکس ادا کریں اور اس یقین کے ساتھ ادا کریں کہ ان کا ادا کیا گیا ٹیکس ملکی ترقی اور عوام کی فلاح پر خرچ ہو گا۔ بدعنوانی اور بے ضابطگی کے خلاف کسی قسم کی شکایات کے لئے ایف بی آر میں انٹیگریٹی پرفارمنس مینجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا ہے اور کوئی بھی شکایت کنندہ ٹیلیفون کال، ای میل یا خط کے ذریعے کسی بھی ایف بی آر کے ملازم کے خلاف شکایت بھیج سکتا ہے جس کی تحقیقات اور جانچ پڑتال اعلی سطح کے افسران کریں گے۔ ایف بی آر اس سلسلے میں اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے حکومتی ریونیو میں اضافے کے لئے کوششیں جاری رکھے گا اور ادارے کے مقاصد کو ہر صورت حاصل کر نے کی کوشش کرے گا۔
ایف بی آر کا بدعنوانی اور نا اہل عنا صر کیخلاف کارروائی کا سلسلہ جاری
Aug 11, 2020