اسلام آباد( وقائع نگار خصوصی) حکومت نے یتیموں کی حالت زار بہتر بنانے کے لئے احساس پروگرام کے تحت ایک اور انقلابی پروگرام پر عملدرامد کا آغاز کر دیا۔جس سے پاکستاں میں یتیموں کو یتیم گھروں میں عالمی معیار کے مطابق سہولیات اورماحول فراہم کیا جاسکے گا۔اس حوالے سے ملک کے نامور فلاحی اداروں(این جی اوز) اور سرکاری فلاحی اداروں پر مشتمل ورکنگ گروپ نے اقوام متحدہ کی سفارشات کے مطابق ورکنگ پیپر تیار کر کے حکومت کے حوالے کر دیاہے۔ جس کے تحت ملک بھر میں قائم یتیم خانوں اور فلاحی اداروں کے زیر کفالت یتیم گھروں میں عالمی معیار کے مطابق سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ یتیم بچوں کے حوالے سے کام کرنے والے عالمی ادارے یونیسیف نے اس ورکنگ گروپ کی تیار کردہ سفارشات کی من وعن منظوری دیدی ہے اور اسے سراہا ہے۔ چند ماہ قبل اس حوالے سے وزیراعظم کی معاون خصوصی محترمہ ثانیہ نشتر نے اقوام متحدہ کیجاری کردہ 17اہداف کی روشنی میں سرکاری و نجی فلاحی اداروں کے منتظمین سے ملاقات میں ایک ورکنگ گروپ تشکیل دیا تھاجس کا کنوینر چیئرمین خبیب فاونڈیشن ندیم احمد خان کو مقرر کیا گیا تھا۔گزشتہ روز اس ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس ہوا۔ اجلاس کی صدارت وزیراعظم کی معاون خصوصی محترمہ ثانیہ نشترنے کی جبکہ اجلاس میں ورکنگ گروپ کے کنوینر ندیم احمد خان چیئرمین خبیب فاونڈیشن کے علاوہ مختلف این جی اورز کے نمائندوں, ایم ڈی اورڈی ایم ڈی پاکستان ببیت المال اور سیکرٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام نے بھی شرکت کی۔ اس حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ خبیب فاونڈیشن پہلے ہی کامیابی سے ان عالمی معیارات کے مطابق اپنے یتیم گھر چلا رہا ہے۔ جسے دنیا بھر میں تسلیم کیا جاتا ہے تاہم ملک میں ایسے بہت سے سرکادری و نجی ادارے یتیم خانے چلا رہے ہیں جہاں یتیم بچوں کو مکمل سہولیات میسر نہیں۔ وسائل کی کمی کے باعث یتیموں کی کفالت کے اعتبار سے پاکستان بہت پیچھے ہے۔ جس کیوجہ سے عالمی ادارے اور بین الاقوامی این جی اوز یہاں امداد فراہم کرنے میں دلچسپی نہیں لیتیں۔ اب حکومت نے اس حوالے سے اقوام متحدہ کی طے کردہ شرائط کے مطابق یتیم گھروں کو عالمیی معیار سے ہم آہنگ کرنے کے لئے انقلابی اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔ گزشتہ روز اس حوالے سے ورکنگ گروپ کے دوسرے اجلاس میں تیار کردہ سفارشات کا جائزہ لیاگیا۔ خبیب فاونڈیشن کے زرائع کے مطابق بیشتر سفارشات منظور کر لی گئیں اور ان پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔ زرائع کے مطابق ابتدائی طور پر یتیموں کی کفالت کرنے والے ادارے اپنے اپنے یتیم گھروں میں رضاکارانہ طور پر ان طے شدہ معیارات کو لاگو کریں گے اس حوالے سے انہیں احساس پروگرام کے تحت مدد بھی فراہم کی جائے گی۔ یتیم گھروں میں بچوں کو عالمی معیار کے مطابق رہائش خوراک اور طبی سہولیات فراہم کیب جائیں گی ۔