خیرپور(بیورورپورٹ) محرم الحرام کے شروع ہوتے ہی مجالس کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ خیرپور میں مرکزی امام بارگاہ انجمن حیدری اور امام بارگاہ فیض حسینی میں مولانا منظور حسین سولنگی، مولانا شبہیہ الرضا حسینی اور مولانا فدا حسین یزدانی نے مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کو بیدار کرنے کا نام کربلا ہے۔ شہداء کربلا کی عظیم قربانیوں نے اسلام کو دوام بخشا۔ امام بارگاہ قصر حسینی اور مرکزی امام بارگاہ لقمان میں مذہبی اسکالر سید باقر حسین زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا آج بھی دعوت فکر دے رہی ہے حق و باطل کے درمیان واضح فرق کا نام کربلا ہے۔ امام بارگاہ قصرپنجتنی اور امام بارگاہ دبیر حسین کاظمی میں مولانا سید عمران عباس زید اور مولانا سخاوت حسین حیدری نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کربلا نے تمام انسانیت کے دلوں میں جذبہ ایمانی بیدار کیا ۔کربلا آج بھی ہر معاشرے کی اصلاح کے لیے مشعل راہ ہے۔ امام بارگاہ عون و محمد، امام بارگاہ قصر زینب ثانی زہراہ میں مولانا سید عالم شاہ موسوی اور مولانا غلام باقر ڈھراج نے مجلس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کربلا ظالم اور جابر کے آگے جھکنے کا نام نہیں بلکہ ایسے افکار سے سینہ سپر ہوکر لڑنے اور حق کو بچانے کا نام ہے، اس کے علاوہ امام بارگاہ ہاشمیہ، امام بارگاہ حسینیہ، امام بارگاہ سجادیہ، امام بارگاہ قصر عباس، امام بارگاہ امامیہ بھرگڑی امام بارگاہ پنجتنی گودوچھاپ میں مولانا ذوالفقار لاڑک، مولانا علی مراد چانڈیو، مولانا وسیم عباس کاظمی۔ شاہی امام بارگاہ کوٹ ڈیجی میں مولانا وزیرعلی بوترابی، مولانا منظور حسین سولنگی اور دیگر نے حضرت امام حسین ؓ اور ان کے جانثاروں کی جانب سے دین اسلام کے لیے دی جانے والی قربانی پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ علاوہ ازیں کربلا کے کمسن شہداء کی یاد میں عزا خانہ غلامان عباس میں عشرہ اطفال کا انعقاد کیا گیا جس سے کمسن ذاکر فرحان علوی نے خطاب کیا۔