چین ایسے گانوں اورنغموں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہوں۔ اس میں وہ نغمے بھی شامل ہیں جو مذہبی روایات کے خلاف یا پھر منشیات کی حوصلہ افزائی کرتے ہوں۔میڈیارپورٹس کے مطابق چین تفریحی مقامات پر نقصان دہ مواد والے کراوکے گانوں پر پابندی عائد کرنے جا رہا ہے۔چینی وزارت ثقافت اور سیاحت تفریحی مقامات میں کراکے پر بجنے والے ایسے نغموں کو غیر قانونی قرار دینے کے لیے ایک بلیک لسٹ تیار کر رہی ہے جو اس کی نظر میں معاشرے کے لیے خطرہ ہیں۔اس بلیک لسٹ میں ایسے نغمے بھی شامل ہوں گے جن سے ملک کی قومی وحدت، خود مختاری یا علاقائی سالمیت کو خطرہ لاحق ہو اور ساتھ ہی وہ گانے بھی جو ریاستی مذہبی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوں۔وزارت ثقافت اور سیاحت کے مطابق ان نغموں کو بھی تفریحی مقامات پر بجانے کو ممنوع قرار دیا جائے گا جو، جوا اور منشیات جیسی غیر قانونی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں،چینی وزارت ثقافت اور سیاحت کا کہنا تھا کہ جو ادارے، مئے خانے یا دیگر کراکے تفریحی مقامات میں گانا بجانے لیے نغمے فراہم کرتے ہیں ان پر یہ ذمہ داری عائد کی جائے گی کہ وہ ممنوعہ مواد والے نغمے مہیا نہ کریں۔ وزارت نے اس کے بجائے اس بات پر زور دیا کہ وہ ان مقامات کے لیے صحت مند، ترقی یافتہ اور روح کو تر و تازہ کرنے والی موسیقی فراہم کریں۔چین میں ایسے تقریبا پچاس ہزار تفریحی مراکز یا بار ہیں جہاں زور شور سے کراکے پر نغمے بجائے جاتے ہیں۔ اس کے پاس ایسے مقامات پر بجانے کے لیے اس کی موسیقی کی لائبریری میں تقریبا ایک لاکھ سے بھی زیادہ نغمے بھی موجود ہیں۔گزشتہ برس چینی حکام نے تقریبا سو نغموں پر یہ کہہ کر پابندی عائد کر دی تھی کہ ان سے معاشرے میں تشدد کو فروغ ملتا ہے۔چین میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر تشدد، فحاشی، یا سیاسی تنقیدی تبصرے جیسے مواد کو بہت سختی سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ ملک میں میڈیا اور پریس کے لیے بھی ایک طرح سے پابندی کا ماحول ہے۔