وزیراعظم عمران خان نے بہاولپور میں کسان کنوینشن سے خطاب کے دوران کہا ہے کہ ملک میں 84لاکھ کسان ہیں اور کسان ہمارا اثاثہ ہیں, کسانوں کی مدد کرنے سے پاکستان ترقی کرے گا۔
وزیراعظم عمران خا ن کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوۓ کہنا تھا کہ کہ جاگیر داروں نے ملک تباہ کر دیا، شہر میں رہنے والے کسانوں اور جاگیرداروں میں فرق نہیں کر سکتے،کسانوں کو مقررہ نرخ سے کم پیسے ملتے تھے۔ ہم نے گنے کی بروقت کرشنگ سے متعلق قانون پاس کرایا۔ وزیراعظم عمران خا ن کا کہنا تھا کہ ملکی آبادی 4کروڑ سے ساڑھے 22کروڑ ہو چکی ہے لیکن آبادی کے تناسب سے پیدوار میں اضافہ نہیں ہوا۔زرعی پیدوار میں اضافے کے لیے تحقیق بہت ضروری ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ ہم اس وقت 40لاکھ گندم ٹن درآمد کر رہے ہیں۔ اس سال ہم پاکستان کی تاریخ میں سب سےزیادہ اناج درآمد کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کسان کارڈ کے ذریعے کسانوں کوبراہ راست سبسڈی دیں گے۔ دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے بڑھی،کسانوں کوبجلی، ٹیوب ویل اور کھاد میں سبسڈی دیں گے۔ اس سال کے آخر تک پنجاب میں بھی ہیلتھ کارڈ فراہم کریں گے۔ پنجاب میں کسان کارڈ اور ہیلتھ کارڈز کی تقسیم ٹرننگ پوائنٹ ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے دور میں سب سے زیادہ بہتری محنت کش کسانوں کےلیے آئی۔ پاکستان میں موٹرسائیکل فروخت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ موٹرسائیکل زیادہ فروخت ہونے کا مطلب دیہات میں زیادہ پیسہ جانا ہے۔وزیراعظم عمران خا ن نے کہا کہ مشکل وقت گزر گیا اب ملک کو آگے لے کر جائیں گے۔