کلرسیداں(نامہ نگار)لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کی جانب سے کلرسیداں میں چائلڈ پورنو گرافی کے ایک مقدمے میں راولپنڈی کی سیشن کورٹ نے اپیل کا فیصلہ سناتے ہوئے کلرسیداں کے گاؤں نندنہ جٹال کے عثمان کی سزا میں جرمانے اور قید میں مزید اضافہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہوتے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد تنویر اکبر نے مزید ایک سال کی سزا اور جرمانے میں مزید گیارہ لاکھ کا اضافہ کردیا۔ ملزم عثمان نیک کلرسیداں میں بچوں کی ویڈیوز بنا کر انھیں بلیک میل کر کے انہیں جنسی ہوس کا نشانہ بنایا تھا جس پر کلرسیداں پولیس نے ملزم عثمان ولد نثار علی سکنہ جٹال چوکپنڈوڑی کلر سیداں کے خلاف مقدمہ نمبر 383 مورخہ28-7-21 بجرم 377/500/292 A/292C ت پ تھانہ کلرسیداں درج کر کے DSP/SDPO کہوٹہ سرکل مرزا طاہر سکندر کی نگرانی میں ملزم کو گرفتار کر کے نہایت محنت سیاور پیشہ وارانہ انداز میں موثر شواہد کے ساتھ تفتیش عمل میں لاتے ھوئے ملزم کے خلاف چالان مرتب کروایا گیا۔ ھائی کورٹ راولپنڈی میں مجرم کی سزا کیخلاف مذید سزا کی اپیل میںراولپنڈی کی سیشن کورٹ نے پیل کا فیصلہ سناتے ہوئے قید اور جرمانے دونوں میں ہی اضافہ کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ ایسے افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہو سکتے۔ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی محمد تنویر اکبر نے چائلڈ پورنوگرافی کے مقدمے میں فیصلے پر نظرثانی اور دوبارہ ٹرائل کے بعد مجرم کی قید میں مزید ایک سال اور جرمانے میں 11 لاکھ روپے کا اضافہ کیا جبکہ مختلف دفعات کے تحت مجرم کو مجموعی طور پر 22 سال قید اور 22 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔عدالت نے نابالغ بچے سے ریپ کے دوران اس کی ویڈیو بنانے اور بعدازاں بلیک میل کر کے رقوم ہتھیانے اور قتل کی دھمکیاں دینے کو گھناؤنا فعل قرار دیا اور ریمارکس دیے کے معصوم بچوں کے ساتھ اس قسم کی زیادتی کے مرتکب افراد معاشرے کا ناسور ہیں جو کسی رعایت کے مستحق نہیں ہو سکتے۔دوبارہ ٹرائل کے دوران عدالت میں مجرم کو اس کی بنائی گئی ویڈیوز اور تصاویر بھی دکھائی گئی یہ کیس گذشتہ سال 29 جولائی کو بچے کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ کلر سیداں میں درج ہوا تھا جس میں الزام تھا کہ 21 سالہ ملزم نے ان کے بچے سے ریپ کیا اور اس کی ویڈیو بنائی جس کے بعد ملزم بچے کو بلیک میل کرتا رہا، قتل کی دھمکیاں دیتا رہا اور رقم بھی وصول کرتا رہا۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سید محمد الیاس نے رواں سال 30 مئی کو اس مقدمہ میں ملزم کو 292-A کے تحت سات سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے جبکہ 292-C کے تحت 14سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی تھی۔سزا یافتہ ملزم نے ماتحت عدالت کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا جس پر راولپنڈی بنچ کے جسٹس سہیل ناصر نے اس مقدمہ کو ریمانڈ کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی کو ہدایت کی تھی کہ وہ خود اس مقدمے کی سماعت کریں۔گزشتہ روز ٹرائل مکمل ہونے پر عدالت نے ملزم عثمان کو 292-A کے تحت سات سال قید اور دو لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ عدالت نے ملزم کو 292-C کے تحت 15سال قید اور 20 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔عدالتی فیصلے کے مطابق ملزم کی دونوں سزاؤں پر بیک وقت عمل درآمد ہو گاملزم کے خلاف بروقت اور موثر کاروای کرنے اور کیس کی نہایت اچھے طریقے سے پیر وی کرکے ملزم کو قرار واقعی سزا دلانے پر مدعی فریق اور اور اہل علاقہ نے پولیس کی کارکردگی کو سراہا ہے۔