فیصل آباد(نمائندہ خصوصی) چیئر مین آل پاکستان کاٹن پاور لومز ایسوسی ایشن رانا خرم اخلاق منج نے کہا ہے کہ پیداواری لاگت میں 40 اضافہ ہوا ہے جسے ہزاروں پاور لومز بند ہونے سے کاروبار ٹھپ جبکہ مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں ابھی جزوی طور پر پاور لومز انڈسٹری بند ہو رہی ہے۔ حالات ایسے ہی رہے تو مکمل بند ہوسکتی ہے۔بجلی کے نرخوں اور ٹیکسوں میں اضافے کے باعث پیداواری لاگت میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے اور اسی وجہ سے پاور لومز کی صنعت ٹھپ ہونے لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاور لومز اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی پیدوار کم ہونے سے برآمدات میں کمی ہوگئی جو ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہے۔ایک طرف بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مشینیں نہیں چل پارہیں دوسری جانب بجلی کی قیمت فی یونٹ 44 روپے کردی گئی ہے۔ رواں سال 15 روپے فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے جس سے کپڑے کی پیداواری لاگت 49 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر تین سے چار لاکھ پاور لومز ہیں جن میں سے ڈھائی لاکھ صرف فیصل آباد میں ہیں۔ان کے بقول اب تک 30 سے 35 ہزار پاور لومز مکمل بند ہوچکی ہیں اور جو چل رہی ہیں وہ بھی نقصان میں چلا رہے ہیں کہ شاید حالات بہتر ہوجائیں۔ مزدور بے روزگار ہورہے ہیں۔ حکومت بات سننے کو تیار نہیں ہے لہذا ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ محرم کے بعد ہڑتال اور احتجاج کی کال دیں گے۔