لاہور(سپورٹس رپورٹر)کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستانی خواتین کھلاڑیوں کی خراب کارکردگی کی وجوہات سامنے آنے لگیں۔ذرائع کے مطابق 17 ہزار روپے ماہانہ کمانے والی فیکٹری ملازم انیلہ عزت بیگ تنخواہ کے بغیر چھٹیاں لے کر برمنگھم گئیں،ڈسکس تھرو کی اتھلیٹ کے پاس تیاری کیلئے جگہ تو دور کی بات ڈسک تک نہیں تھی۔باکسر مہرین بلوچ کے پاس کوئی کوالیفائیڈ کوچ نہیں تھا ، عدم سہولتوں کے باوجود خواتین کا گیمز میں شرکت کرنا قابل ستائش ہے۔