وزیراعظم کا سیلاب سے متاثرہ خیبر پختونخواہ اضلاع کا دورہ

وزیراعظم نے جنوبی پنجاب کے اضلاع کا دورہ بھی کیا اور ہلاک ہونیوالوں کے لواحقین کو فوری ادائیگی کی جاری ہدایت کی

سید ولی شاہ آفریدی
pmlnfata99@gmail.com

خیبر پختونخوامیں حالیہ مون سون بارشوں اور سیلابی ریلوں سے 8اضلاع زیادہ متاثر ہوئے، کئی افراد جان بحق ہو چکے ہیں اور تقریباً700سے زائد مکانات سیلاب کی نظر ہو چکے ہیں۔سینکڑوں مال مویشی ہلاک اور فصلیں، باغات تباہ ہو گئے۔ صوابی، چارسدہ، مردان، مانسہرہ،ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خا ن اور سوات میں بڑے پیمانے پر سیلاب سے جانی و مالی نقصانات ہو چکے ہیں، متاثرہ افراد کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جو سوشل میڈیا کے ذیعے مدد کی اپیلیں کر رہے ہیں۔ 
وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان کے بعد خیبرپختونخوا میں بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ ضلع ٹانک اورڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ کر کے خیمہ بستیوں میں متاثرین سے اْن کے تکالیف اور مشکلات معلوم کیں، ایک خیمہ بستی کے دورہ کے موقع پر ایک بزرگ کی آنکھوں سے بے اختیار آنسو نکل آئے جن کا کہنا تھا  کہ ہم آپ کے بہت شکر گزار ہیں، 60 سال میں کسی وزیراعظم نے ہمارے علاقے کا دورہ نہیں کیا۔ شہباز شریف بزرگ شہری کو گلے لگاکر خود بھی آبدیدہ ہوگئے اور کہا کہ آپ کا خادم آپ کے پاس آیا ہے، آخری بے گھر فرد کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔وزیراعظم اس دوران خواتین کی خیمہ بستی بھی گئے، بچوں کیساتھ باتیں کیں اور ان کے سروں پر دست شفقت رکھا،  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10لاکھ روپے دیئے جائیں گے، زخمیوں کو 2لاکھ 50ہزار، مکمل تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو 5لاکھ اور جزوی طور پر متاثرہ مکانات کے مالکان کو 2لاکھ 50 ہزار روپے معاوضہ دیا جائے گا۔
شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں اعلان کیا تھا کہ میں قوم کا خادم ہوں، شہباز شریف نے اپنے عملی اقدامات سے ثابت کردیا کہ وہ واقعی خادم پاکستان ہے، کیونکہ ملک میں حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرین کے پاس وہ خود پہنچ گئے، متاثرین کی دلجوئی کیلئے عملی اقدامت لئے، اور معاوضے دینے کا اعلان بھی کیا، ملک میں سیلاب ہو، زلزلہ ہو یا دیگر قدرتی آفات ہو خادم پاکستان شہباز شریف ہر جگہ پر بروقت پہنچ جاتے ہیں، صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کو خادم پاکستان کی تقلید کرنے چاہئے، عوام کی خدمت کو زندگی کا شعار بنائیں۔
محمد شہباز شریف سیاست کو عبادت کا درجہ دیتے ہیں، غریب کی غربت کا مذاق اڑانے کی بجائے اس کی داد رسی اور دل جوئی کرتے ہیں، مظلوموں کی فریاد سنتے ہیں اور ظالم کا ہاتھ روکتے ہیں، یتیموں اور بیواؤں کے سروں پر دست شفقت رکھتے ہیں۔ عوام کی خدمت کو اپنا فرض سمجھتے ہیں، میرٹ، دیانت داری، ایمانداری اور گڈ گورننس پر یقین رکھتے ہیں۔ عوام کا خادم بننے پر فخر کرتے ہیں، پاکستان کے عوام کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں شہباز شریف جیسا حکمران نصیب ہوا۔شہباز شریف میں عوامی خدمت کا اس حد تک جنون پایا جاتا ہے کہ ناساز طبیعت اور ڈاکٹروں حتیٰ کے اپنے بہی خواہوںکے منع کرنے کے باوجود بھی عوام کے مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے رات 1 بجے تک کام کرتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طوفانی بارشوں اور سیلاب نے اس پورے علاقے میں تباہی مچادی ہے، یہاں گھروں، فصلوں، سڑکوں اور پلوں کو نقصان پہنچاہے۔ سیلاب سے فصلوں اور مویشیوں کے نقصانات کا اندازہ لگانے کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومت، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے سمیت دیگر متعلقہ اداروں پر مشتمل مشترکہ سروے کیا جائے گاتاکہ حقیقی متاثرہ افراد کو معاوضے کی رقم فراہم کی جاسکے، مشترکہ سروے کی تکمیل کے بعد اگلا مرحلہ شروع کریں گے۔ وفاقی و صوبائی حکومتوں کا فرض ہے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں متاثرین کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے، وزیراعظم نے کہا کہ وفاقی حکومت سیلاب سے تباہ ہونے والے ٹانک روڈ کی دوبارہ تعمیر کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی وسائل سے مالا مال ملک کامعاشی طور پر آئی ایم ایف کا غلام ہونا لمحہ فکری ہے، ہمیں بحیثیت قوم اس سے محنت اور اتحاد کیساتھ نجات حاصل کرنی ہے،22کروڑ عوام کی مدد محنت اور تعاون سے پاکستان کو قائد اعظم کا عظیم ملک بنانا ہے، انہوں نے کہا کہ متاثرین سیلاب سے وعدہ کرتا ہوں کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ آخری فرد کے اپنے گھر میں آباد ہونے تک چین سے نہیں بیٹھوں گااور اس کام میں سب کو اجتماعی حصہ ڈالنا ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان کی طرح خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع پشاور، صوابی اور مردان میں جان بحق افراد کے لواحقین میں معاوضہ دینے کے لیے وفاقی وزیر پارلیمانی اْمور مرتضیٰ جاوید عباسی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم دْرانی متاثرہ علاقوں میں بھجوائے اور متاثرین میں چیک تقسیم کئے۔وفاقی وزیر پارلیمانی اْمور مرتضیٰ جاوید عباسی اور قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر زاہد اکرم درانی نے صوابی، پشاور کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور بارشوں سے متاثر علاقوں میں نقصانات کا جائزہ بھی لیا عوام سے ان کے مسائل کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی طرف سے سیلاب سے جان بحق ہونے والے افراد کے لواحقین میں صوا بی میں دس لاکھ روپے فی کس چیک تقسیم کیے گئے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے این ڈی ایم اے افسران کے ہمراہ تحصیل بفہ پکھل میں طوفانی بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، جاں بحق افراد کے لواحقین میں 10/10 لاکھ روپے کے امدادی چیک بھی تقسیم کئے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر پارلیمانی اْمور مرتضیٰ جاوید عباسی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیلاب سے جان بحق افراد کے لیے معاوضہ تین لاکھ روپے سے بڑھا کر دس لاکھ روپے کر دیا۔وزیر اعظم کے ہدایت پر متاثرین سیلاب کے پاس آئے ہیں اس مشکل ترین گھڑی میں متاثرہ افراد کو کسی صورت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے ان کی بحالی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائیں گے اور وفاقی حکومت متاثرین سیلاب کے ساتھ کھڑی ہے اور وفاق ہر قسم کے تعاون کریں گی۔
صوبہ پنجاب کے جنوبی اضلاع بھی بارش کے باعث زیر آب آگئے، معمول سے زیادہ بارشوں کی وجہ سے مکانات کے علاوہ املاک کو بھی نقصان پہنچا ہے، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفر گڑھ اور لیہ کے اضلاع بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں، راجن پور کے 52دیہات متاثر ہوئے، جبکہ 20گاؤں مکمل طور پر زیر آب آگئے ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی حکومت نے بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے، وزیراعظم نے وزیر خزانہ کو فوری طور پر این ڈی ایم اے کو 5ارب روپے جاری کرنے کی ہدایت کردی۔
 وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی پنجاب کے اضلاع ڈیرہ غازی خان، راجن پور کا دورہ بھی کیا اور سیلاب و بارشوں سے ہلاک ہونے والوں کے لواحقین کو فوری ادائیگی کے احکامات جاری کرتے ہوئے  24گھنٹے میں عملدرآمد کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے بتایا فصلوں اور گھروں کو پہنچنے والے نقصانات کا مشترکہ سروے کیا جائے گا، اس ضمن میں این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں جبکہ فوج کی معاونت کیلئے آرمی چیف سے بات ہوگئی ہے وہ بھی اس میں معاونت کریں گے۔ 
شہباز شریف نے کہا کہ وفاق اور صوبے مل کر سیلاب کی صورتحال سے نمٹیں گے، آخری گھر کی آبادی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، حقدار کو اس کی گھر کی دہلیز پر ان کا حق پہنچائیں گے، یہ سیاست نہیں خدمت کا وقت ہے، ہمارے اخلاص میں پہلے کوئی تھی نہ اب ہے، وزیراعظم نے کہا کہ سیلاب سے بہت زیادہ جانی و مالی نقصان ہوا ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں متاثرین کو یقین دلانے آیا ہوں کہ حکومت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے، اور انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی، انہوں نے کہا کہ انسانی جان کی کوئی قیمت نہیں اور ان کے نقصان کا ازالہ ممکن نہیں، وفاقی حکومت جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10لاکھ روپے فی کس دے گی، انہوں نے متاثرین سے ملاقات بھی کی اور انہیں یقین بھی دلایا کہ فصلوں کا سروے بھی صوبوں کے ساتھ مل کر کیا جائے گا اور معاوضہ بھی ادا کیا جائیگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے ریلیف فنڈقائم کردیا ہے، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اور بالخصوص مخیر حضرات سیلاب سے متاثرہ لوگوں کی دل کھول کر مدد کریں، سیلاب سے متاثرہ بھائی بہنوں اور بچوں کی‘‘انصار مدینہ‘‘ کے جذبے سے مدد کی ضرورت ہے، وزیراعظم کے ریلیف فنڈ 2022 اکاؤنٹ نمبر G12164 میں عطیات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...