سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ عماد یوسف کے بعد شہبازگل کے اسسٹنٹ اظہار کی اہلیہ کی رات کو گرفتاری قابل مذمت ہے۔
پی ٹی آئی چئیرمین نے ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکونٹ پر لکھا کہ قانونی برادری سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ملک میں بنیادی انسانی حقوق نہیں رہے؟شہبازگل کے اسسٹنٹ کی اہلیہ کو خواتین پولیس تھانے میں رکھا گیا ہے، غیر ملکی حمایت یافتہ امپورٹڈ حکومت پنجاب ضمنی الیکشن میں شکست کے بعد بوکھلا گئی ہے۔امپورٹڈ حکومت مقبولیت کے لیے میڈیا اور عوام میں خوف اور دہشت کا سہارا لے رہی ہے، تمام مسائل کا واحد حل منصفانہ اور آزادانہ انتخابات ہیں۔
کےبعد بیرونی آشیرباد سےتبدیلئ حکومت کےمنصوبے کےتحت مسلط کردہ مجرموں کی امپورٹڈسرکار عوام میں قبولیت کے پیشِ نظرمیڈیا اور عوام کو دہشت زدہ کرنےکیلئےخوف(کا ہتھیار)بروئے کارلارہی ہے۔مگرکامیاب یہ ملک کوعدمِ استحکام سےدوچار کرنےمیں رہی ہے۔واحدحل آزادانہ اورشفاف انتخابات ہی ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) August 11, 2022
دوسری جانب رہنما تحریک انصاف اسد عمر کا کہنا ہے کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کو پولیس اٹھا کر تھانے لے گئی ہے. یہ تو بلکل ہی بوکھلا گئے. ویسے وہ سب انسانی حقوق اور جمہوریت کے چیمپئن کہاں ہیں؟
شہباز گل کے ڈرائیور کی بیوی کو پولیس اٹھا کر تھانے لے گئ ہے. یہ تو بلکل ہی بوکھلا گئے. ویسے وہ سب انسانی حقوق اور جمہوریت کے چیمپئن کہاں ہیں؟
— Asad Umar (@Asad_Umar) August 11, 2022
رہنما پی ٹی آئی فواد حسین نے اسلام آباد پولیس کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ جنگوں میں بھی عورتوں بچوں کو ہاتھ نہیں لگاتے، اس فاشسٹ حکومت نے انتقام اور ظلم میں ہر حد عبور کر لی ہے، پچیس مئی کو یہ سلسلہ شروع ہوا اور اب ایک نئے مرحلے میں ہے، کوئی نہیں یہ وقت بھی گزر جائے گا۔
جنگوں میں بھی عورتوں بچوں کو ہاتھ نہیں لگاتے، اس فاشسٹ حکومت نے انتقام اور ظلم میں ہر حد عبور کر لی ہے، پچیس مئ کو یہ سلسلہ شروع ہوا اور اب ایک نئے مرحلے میں ہے، کوئ نہیں یہ وقت بھی گزر جائیگا https://t.co/MjmHoGkJys
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) August 11, 2022