کابل ( نوائے وقت رپورٹ) افغان وزارت برائے مہاجرین کے حکام نے گورنمنٹ میڈیا سینٹر میں حکومتی احتساب پروگرام کے تحت پریس کانفرنس کے دوران اپنی وزارت کی ایک سالہ سرگرمیوں اور کامیابیوں کے بارے میں قوم کے سامنے رپورٹ پیش کر دی۔ وزارت مہاجرین کے حکام نے کہا کہ گزشتہ سال ایران، پاکستان اور دیگر ممالک سے 9 لاکھ 52 ہزار 589 افغان مہاجرین اپنے ملک واپس لوٹے، جبکہ 32 لاکھ 81 ہزار بے گھر اور واپس آنے والے خاندانوں کے ساتھ نقد رقم، غذائی اور غیر غذائی اشیاءکا تعاون کیا گیا۔ وزارت برائے مہاجرین کے امور کے حکام کا کہنا ہے پاکستان کی جیلوں سے 3000 افغان قیدیوں کو اور ایران کی جیلوں سے ایک ہزار افغان قیدیوں کو رہا کیا گیا۔ اسی طرح مختلف واقعات میں جاں بحق ہونے والے 800 افغان شہریوں کی لاشوں کو افغانستان منتقل کیا گیا۔ علاوہ ازیں 1800 زخمیوں اور 2900 دیگر افغان شہریوں کو واپس لایا گیا۔ ان کے مطابق پچھلے سال کے دوران ملک کے اندر 160,000 بے گھر افراد کو ان کے اصل گھروں میں منتقل کیا گیا۔ 13,000 واپس آنے والوں اور بے گھر افراد کے لیے تربیتی کورسز کا انعقاد کیا گیا۔ 48 شہروں کا جائزہ لیا گیا جہاں واپس آنے والے بے گھر افراد کو منتقل کرنے کے لیے 34 کمیٹیوں کو فعال کیا گیا۔ حکام کے مطابق 21 صوبوں میں بے گھر ہونے والوں اور واپس آنے والوں کے مسائل کے حل کے لیے 58 کنویں، 6 آبی ذخائر، 13 واٹر سپلائی منصوبے، 11 کلومیٹر سڑکیں، 174 پل، 2 کلینک، 2 سکول اور 210 میٹر کی ریٹیننگ والز تعمیر کی گئیں۔ نیز بے گھر افراد اور واپس آنے والوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے 133 رفاہی تنظیموں کے ساتھ معاہدوں پر دستخط کئے گئے۔ امدادی سرگرمیوں کو پروان چڑھانے کے لئے بین الاقوامی اور قومی اداروں کے ساتھ ہم آہنگی، ایکشن پلان اور حکمت عملی کی منظوری، اندرون اور بیرون ملک افغان مہاجرین کے مسائل تک رسائی حاصل کرنا، اس غرض سے دو فریقی، تین فریقی اور چار فریقی اجلاسوں کا انعقاد اور رضاکارانہ بنیادوں پر مہاجرین اور پناہ گزینوں کی واپسی کو ممکن بنانے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے گزشتہ سال کے دوران وزارت مہاجرین نے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں۔