امیر جماعت اسلامی تیری عظمت کو سلام 

گلزار ملک

 اپنی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے انسان رشتے بدلتا ہے دوست بدلتا ہے نہ جانے کیا کیا کچھ بدلتا ہے مگر افسوس کہ اپنے آپ کو نہیں بدلتا اسی لیے تو مرزا غالب نے کہا تھا
 عمر بھر غالب یہی بھول کرتا رہا 
 دھول چہرے پر تھی اور صاف آئینہ کرتا رہا
 ایسے لوگوں کے خود کو نہ بدلنے کی وجہ سے معاشرے کے اندر اس وقت بہت سارے مسائل پیدا ہو گئے ہیں عوام کی اس غفلت اور لاپرواہی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اب حکومت بھی ظلموں کی انتہا کیے ہوئے ہے جن کی وجہ سے اس وقت پوری قوم پریشان ہے مگر افسوس کہ ایسے حالات بن جانے کی وجہ سے کوئی بھی اپنے آپ کو بدلنے کے لیے تیار نہیں ہے آج تک ہمیں بھی اس بات کی سمجھ نہیں آئی کہ گزشتہ ایک عرصہ سے ہم بڑھتی ہوئی ظالم مہنگائی جن میں بجلی پانی اور گیس کے بلوں میں لگائے گئے بھاری ٹیکسز اور دیگر حکومت کی غلط پالیسیوں اور ناقص منصوبہ بندیوں پر لاتعداد کالم ہمارے سمیت بہت سارے دیگر صحافی حضرات اپنی تحریروں میں واویلا کر چکے ہیں اور کرتے رہتے ہیں مگر یہ ظالم حکومت اپنی جگہ سے ذرا بھی ٹس سے مس نہیں ہو رہی اس میں حکومت سے زیادہ قصوروار ہماری عوام ہے جو اپنا حق لینے کے لیے متحد نہیں ہے۔جس کے متعلق ہم بھی گزشتہ ایک طویل عرصہ سے غریب عوام کی ہی آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچاتے رہے اس طرح ہم بھی مرزا غالب کی طرح آئینہ ہی صاف کرتے رہے اس کا اندازہ آپ کو بھی اور اس عوام کو بھی ہو گیا ہوگا۔
 جماعت اسلامی پاکستان کا 26 جولائی کو شروع ہونے والا احتجاجی دھرنا جو 25 کروڑ عوام کو حق دلانے کے لیے پورے ملک میں جاری ہے۔ جماعت اسلامی پاکستان واحد جماعت ہے جو اس وقت پورے ملک بھر میں مہنگائی اور بھاری بجلی کے بلوں کے خاتمے کے لیے دھرنے دیے ہوئے ہیں اور اس عوام کا حق لینے کے لیے سڑکوں پر شدید گرمی کے عالم میں بھوکے پیاسے دھکے کھا رہے ہیں۔ یہاں پر انتہائی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ نہ تو حکومت کو کوئی احساس ہو رہا ہے نہ ان لوگوں کو کوئی احساس ہے جن لوگوں کے حق کے لیے یہ لوگ اکیلے ہی لڑ رہے ہیں۔ ان کے علاوہ کسی بھی دوسری سیاسی جماعت کو غریب عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے کی توفیق نہیں ہوئی اور نہ ہی عوام کو توفیق ہوئی ہے کہ وہ اکیلے لڑ رہے ہیں ہم بھی ان کا ساتھ دیں۔ اس پر ہم جماعت اسلامی پاکستان اور امیر جماعت اسلامی کو سلوٹ کرتے ہیں۔ جو گزشتہ کئی دنوں سے جابر سلطان کے سامنے کلمہ حق کہہ رہے ہیں۔
 اس وقت حالات بتا رہے ہیں کہ جماعت اسلامی کا یہ دھرنا ایک تاریخی دھرنا ثابت ہوگا لگتا ہے کہ ایک بار پھر انقلاب آنے والا ہے اس انقلاب میں ظالموں کے ظلم کا جنازہ نکل جائے گا یاد رہے کہ اس سے قبل نواز شریف کے سابقہ دور اقتدار میں پی ٹی آئی نے ایک طویل دھرنا دیا تھا جس کے بعد ایک طویل عرصہ تک یہ جملہ فضاو¿ں میں گونجتا رہا مجھے کیوں نکالا مگر اب کی بار اگر حکومت نے اپنے آپ کو تبدیل نہ کیا اور جو حق غریبوں کا ہے انہیں واپس نہ دیا جماعت اسلامی سے مذاکرات نہ کیے مہنگائی کو ختم نہ کیا بھاری بجلی کے بلوں کو ختم نہ کیا تو یہ یقین جانو کہ اس دھرنے کے بعد ان لوگوں کو یہ کہنے کا بھی موقع نہیں ملے گا کہ مجھے کیوں نکالا اس لیے اب بھی وقت ہے کہ اپنے آپ کو بدل لو کہیں ایسا نہ ہو کہ مظلوموں کا یہ سمندر تمہیں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بہا کر لے جائے میرا مشورہ ہے کہ اب کی بار ایسے انقلاب کا انتظار نہ کرنا

ای پیپر دی نیشن