وضو کے انسانی صحت پر اثرات (۱)

Aug 11, 2024

خواجہ نورالزماں اویسی

مسلمان دن میں پانچ مرتبہ نماز کی ادائیگی کرتے ہیں اور نماز سے پہلے کامل وضو ہونا ضروری ہے۔ وضو کے بغیر نماز نہیں پڑھی جا سکتی۔وضو کے بہت زیادہ فضائل و برکات ہیں۔ حضور نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا میری امت کے وہ لوگ جو نماز سے پہلے وضو کرتے ہیں قیامت کے دن ان کے وضو والے اعضاءچمک رہے ہوں گے۔ وضو کرنے سے جہاں بہت زیادہ اجرو ثواب ملتا ہے وہاں اس کے انسانی صحت پر بہت زیادہ مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ 
ہاتھ دھونا : وضو میں سب سے پہلے ہاتھ دھوئے جاتے ہیں۔ ہاتھ دھونے سے انگلیوں کی پوروں میں سے نکلنے والی شعاعیں ایک ایسا حلقہ بنا لیتی ہیں جس کے نتیجے میں انسانی جسم میں موجود برقی نظام متحرک ہو جاتا ہے۔ تین بار ہاتھ دھونے سے نہ صرف میل کچیل دور ہوجاتی ہے بلکہ جب انگلیوں کا خلال کیا جاتا ہے تو خون رواں دواں ہو کر ہاتھوں کی تمام نسوں کو پھرتیلا بنا دیتا ہے۔ اگر کوئی انگوٹھی وغیرہ پہنی ہو تو اس کو آگے پیچھے کر کے جلد کو اچھی طرح دھو لیں تا کہ انگوٹھی کے نیچے والی جگہ سے میل کچیل صاف ہو جائے۔ اس طرح ہاتھ دھونے سے بہت سارے طبی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ 
کلی کرنا : ہاتھ دھونے کے بعد کلی کی جاتی جس سے پانی کے ذائقہ کا پتہ چل جاتا ہے کہ یہ صحت کے لیے نقصان دہ تو نہیں۔ کلی کرنے سے انسان کے منہ کی صفائی ہو جاتی ہے کیونکہ کھانے پینے کے دوران ذرات دانتوں میں پھنس جاتے ہیں جس سے دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے کلی کرنے سے یہ ذرات نکل جاتے ہیں۔ روزہ نہ ہونے کی صورت میں غرارہ کرنے کا حکم ہے۔ غرارہ کرنے سے بندہ ٹانسلز کے انفیکشن اور گلے کی دیگر بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔ 
ناک میں پانی ڈالنا : ناک انسانی جسم کا ایک اہم جزو ہے انسان جب سانس لیتا ہے تو بہت سے ذرات جو کہ نقصان دہ ہوتے ہیں ناک میں چلے جاتے ہیں اور پھر پھیپھڑوں تک پہنچ جاتے ہیں جس سے پھیپھڑوں میں انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اچھی صحت کے لیے ناک کی صفائی بھی ضروری ہے۔ وضو کے دوران ناک میں پانی ڈال کر اس کی صفائی کرنے سے انسان کئی طرح کی بیماریوں سے محفو ظ رہتا ہے۔ اور انسانی صحت کو لاحق خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ ناک میں پانی ڈالنے سے بلغمی رطوبتیں دور ہو جاتی ہیں اور دائمی نزلہ سے نجات ملتی ہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ناک میں پانی ڈالنے سے دماغ تازہ دم ہو جاتا ہے اور آواز میں نکھار پیدا ہوتا ہے اور ہائیڈرو تھراپی کے ماہرین ناک میں پانی ڈالنے کو بصارت کے لیے بھی مفید قرار دیتے ہیں۔

مزیدخبریں