لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ راولپنڈی میں 14روزہ دھرنے کے نتیجے میں ہونے والے معاہدے پر ہر صورت عمل درآمد ہو گا۔ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، 42 دن باقی رہ گئے۔ کاؤنٹ ڈاؤن جاری ہے، حکومت اقدامات سے آگاہ رکھے، ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا، دستخط شدہ ایگریمنٹ کی ایک ایک شق پر عمل درآمد کرائیں گے۔ عوام کو ریلیف نہ دیا گیا تو پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے، تحریک جاری رہے گی، پورے ملک میں جلسوں کا شیڈول طے کیا جا رہا ہے۔ عوام کا مقدمہ پوری طاقت سے لڑیں گے، کسی کو بھاگنے نہیں دیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں ٹی وی پروڈیوسرز سے نشست کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری جنرل امیر العظیم، نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی، ڈائریکٹر میڈیا سیل سلمان شیخ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت نے کہا کہ آئی پی پیز کا فرانزک آڈٹ ہو گا اور کیپسٹی چارجز کی مد میں ہونے والی بچت کا براہ راست فائدہ بجلی کے بلوں میں جائے گا۔ ملک کی تاریخ میں پہلی دفعہ حکومت کو پابند کیا ہے کہ جاگیرداروں پر ٹیکس لگایا جائے۔ معاہدے پر عمل درآمد کی مقررہ مدت کے دوران ملک گیر جلسوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ 14 اگست کو ملک گیر ہڑتال کی تاریخ دوں گا۔ بجلی بلوں کے معاہدوں پر عمل درآمد نہ ہوا تو بجلی بلوں کے بائیکاٹ کا آپشن بھی موجود ہے۔ لاہور میں 11 اگست کو جلسہ ہو گا، اقلیتوں کو بھی مدعو کریں گے۔ اسی طرح پشاور میں 12اگست اور ملتان میں 16 اگست کو عوامی جلسے ہوں گے۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن‘ سابق امیر سراج الحق‘ نائب امیر لیاقت بلوچ‘ سیکرٹری جنرل امیر العظیم نے سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف کے بڑے بھائی انصر شریف کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی مغفرت اور درجات کی بلندی کے لیے دعا کی اور اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔