بارش: لاہور، موسم خوشگوار، جڑواں شہروں میں رین ایمرجنسی نافذ، نالہ لئی کی سطح پھر بلند

Aug 11, 2024

لاہور+ اسلام آباد+ کراچی+کوئٹہ+ گلگت+ بلتستان (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) لاہور کے مختلف علاقوں میں بارش سے گرمی کی چھٹی ہوگئی جبکہ موسم خوشگوار ہوگیا۔ صوبائی دارالحکومت لاہور کے مختلف علاقوں لکشمی چوک، ایبٹ روڈ ، شملہ پہاڑی، ڈیوس روڈ اور اطراف میں بادل برسے، چوبرجی، ساندہ، اسلام پورہ، شام نگر روڈ پر بھی بارش سے موسم خوشگوار ہوگیا۔ اس کے علاوہ فیروزپور روڈ، اچھرہ، جیل روڈ اور اطراف میں بھی بارش سے گرمی کے ستائے لاہوریوں کے چہرے کھل اٹھے، کاہنہ، گجومتہ اور گردونواح میں بھی موسم میں خوشگوار تبدیلی آگئی۔ موسم کا احوال بتانے والوں کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں سے دریاؤں، ڈیمز اور ندی نالوں میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، منگلا ڈیم میں پانی کی سطح 65 اور تربیلا میں 90 فیصد ہو چکی ہے، بھارتی ڈیمز میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا نے کہا ہے کہ اربن فلڈنگ کے خطرے کے پیش نظر بڑے شہروں کی انتظامیہ ہائی الرٹ رہے۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں رات سے موسلا دھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث راولپنڈی کے کئی نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ جڑواں شہروں میں مون سون کے طاقتور سپیل کا سلسلہ کئی روز سے جاری ہے اور مختلف علاقوں میں گلیاں محلے تالاب کا منظر پیش کر رہے ہیں، انتظامیہ کی جانب سے شہر میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ نالہ لئی میں کٹاریاں کے مقام پر پانی 10 فٹ تک پہنچ گیا جبکہ گوا لمنڈی کے علاقے میں نالہ لئی میں پانی کی سطح 8 فٹ تک آ گئی ہے۔ دریں اثنا راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا، کئی مقامات پر گھروں میں کئی کئی فٹ پانی جمع ہو گیا، اہل علاقہ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ دریں اثنا راولپنڈی کے علاقے فوجی کالونی میں بارش کے دوران ایک گھر گر گیا۔خوش قسمتی سے گھر پر کوئی موجود نہ ہونے کی وجہ سے جانی نقصان نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں اندرون شہر کی تمام گلیاں بھی تالاب کا منظر پیش کرنے لگی ہیں، 3 روز کی مسلسل بارش میں واسا اور کنٹونمنٹ بورڈ مکمل ناکام ہو گئے۔کنٹونمنٹ اور شہر کی تمام گلیاں، انڈر پاسز منی تالاب کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔ گلگت بلتستان، بلوچستان اور سندھ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارش سے سیلابی صورتحال برقرار ہے۔ بلوچستان کے سیلاب متاثرہ علاقے زیارت میں بارشوں کے بعد 3 یونین کونسلیں زندرہ، کواس اور منڑہ سیلاب سے متاثر ہوئی ہیں، منڑہ ڈیم سیلاب سے 3 سکول، ایک بیسک ہیلتھ سینٹر بھی تباہ ہو گیا۔ مسلم باغ میں متاثرہ قومی شاہراہ این 50 پر ٹریفک کی جزوی آمد و رفت بحال کردی گئی جبکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب کو ملانے والی این 50 زیارت اور کوئٹہ شاہراہ کئی مقامات پر بہہ جانے سے ٹریفک بدستور متاثر ہے۔ ادھر صحبت پور کی مانجھوٹی شاخ اور شاہی کینال کے شگافوں کو 6 دن گزرنے کے بعد بھی پر نہ کیا جا سکا، شگاف سے نصیر کھوسہ، مولوی قادربخش اور علی آباد سمیت درجنوں دیہات زیرآب آ گئے ہیں۔ کشمور میں گڈو بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کے سیلاب کی صورتحال برقرار ہے، کچے کے علاقوں میں پانی داخل ہونے سے فصلیں زیر آب آگئیں ہیں۔ دوسری جانب گلگت بلتستان کے ندی نالوں میں طغیانی اور دریاں میں سیلابی صورتحال تھم گئی ہے، انتظامیہ کے مطابق سیلاب سے 10 رابطہ پلوں اور 75 مکانات کو شدید نقصان پہنچا، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے۔

مزیدخبریں