اسلام آباد (فیصل عرفان) ہندوؤں اور سکھوں کے ڈر سے ساری رات چھت پر گزاری، پاکستان نعمت خداوندی، اختلافات بھلا کر اس کی قدر کرنا سب پر لازم ہے۔ والد چودھری کرم داد نے قیام پاکستان کے بعد قائداعظم میموریل فنڈ میں بھی اپنا بھرپور حصہ ڈالا۔ ان خیالات کا اظہار تحصیل گوجر خان کے گاؤں بھنگالی گوجر سے تعلق رکھنے والی معروف ماہر تعلیم اور سابق تصیل لیڈی کونسلر آپا اصغر بیگم نے قیام پاکستان کے حوالے سے نوائے وقت کے ساتھ اپنی یادداشتوں پر مبنی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ والد ہمیں براستہ مندرہ چکوال ریل گاڑی کے ذریعے گاؤں چھوڑ گئے تھے۔ ہمارے گاؤں کے پاس اس وقت مرادی خجیل ریلوے سٹیشن ہوتاتھا۔ فسادات والی رات کسی نے یہ افواہ اڑا دی کہ ’’مانجھا میرا‘‘ سے سکھ بلوائی بھنگالی گوجر پر حملہ آور ہو رہے ہیں۔ یہ افواہ پھیلنے کی دیر تھی کہ پورے گاؤں میں افراتفری مچ گئی۔ ساری رات گلیوں میں قدموں کی چاپ سنائی دیتی رہی مسلمان خواتین اور ب چے گھروں کی چھتوں پر جا کر بیٹھ گئے۔ ساری رات ہم نے چھتوں پر جاگ کر گزاری مسلمانوں نے ہندوؤں اور سکھوں سے مقابلہ کرنے کے لئے بھالے اور برچھیاں بنوانا شروع کر دی تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ قیام پاکستان کے بعد ملک کے معاشی حالات بہت مخدوش تھے وسائل کم اور مسائل زیادہ تھے اس کے باوجود قوم میں تعمیر کا جذبہ موجود تھا۔