لاہور(نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریونیو وسائل بڑھانے کا ہدف دے دیا۔ وزیراعلی مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے نئے چیئرمین نعمان یوسف نے بریفنگ دی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریونیو وسائل بڑھانے کی ہدایت کی۔ عام آدمی کو متاثر کیے بغیرپی آر اے کے ریونیو ہدف میں 50ارب کا اضافہ تجویز کیا گیا۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کو ریئل ٹائم انٹی گریشن آف ڈیٹا بیس کیلئے ایف بی آر سے منسلک کیاجائے گا-پنجاب کے مزید 12اضلاع میں پنجاب ریونیو اتھارٹی کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔ مری،اٹک،جہلم،قصور،شیخوپورہ،جہلم،منڈی بہاؤالدین میں ریونیو اتھارٹی آفس قائم ہوں گے۔ بہاولپور، اوکاڑہ، خانیوال، مظفرگڑھ، ڈی جی خان،ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی پی آر اے کو فنکشنل کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعلی مریم نوازشریف کے سموگ کے خاتمے، ماحولیاتی تبدیلیوں کے وڑن کو پنجاب کے پہلے گرینڈ پلان کی شکل دے دی گئی۔’پنجاب کلائیمٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان 2024‘ کو حتمی شکل دے دی گئی، کابینہ میں منظوری کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب کی صدارت میں اجلاس نے ماحولیاتی تحفظ پالیسی اور ایکشن پلان کابینہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا۔ سینئروزیر نے ہدایت کی کہ پنجاب کلائیمٹ چینج پالیسی اینڈ ایکشن پلان تمام سٹیک ہولڈرز کو بھجوایا جائے۔ اجلاس میں پلانٹ فار پاکستان مہم کو تیز، متاثرہ سیکٹرز میں گرین انوسٹمنٹ کرنے، تعلیمی نصاب میں کلائیمٹ چینج ایجوکیشن شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیاگیا۔ بارش کا پانی ذخیرہ کر کے سرکاری عمارتوں میں استعمال میں لانے کی تجویزدی گئی اور مختلف اضلاع میں تجرباتی پروگرام شروع کرنے پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں جنوبی پنجاب کو قحط سے بچانے کے خصوصی مینجمنٹ پلان شروع کرنے کی تجویز کا بھی تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ چھوٹے کاروبار کرنے والوں کو ماحول دوست بلاسود قرضے دینے کی بھی تجویز پیش کی گئی۔