غزہ کے سکول پر اسرائیلی وحشیانہ حملہ، 120 نمازی شہید: جنگی جرائم پر کڑی سزا دی جائے: شہباز شریف

ریاض؍غزہ؍ صیدا؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+نمائندہ خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے)  اسرائیل کے نماز پڑھتے فلسطینیوں پر میزائل حملے سے خواتین اور بچوں سمیت 120  نمازی  شہید ہوگئے۔ عرب میڈیا کے مطابق شمالی غزہ کے علاقے الدرج میں پناہ گزین کیمپ میں قائم سکول میں 250 سے زائد فلسطینی نماز فجر ادا کر رہے تھے کہ اسرائیل نے ان پر میزائل برسا دیئے۔  رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فورسز کے سکول پر گرائے گئے 3 میزائلوں میں سے ہر میزائل کا وزن 2 ہزار پاؤنڈ تھا۔  سکول میں بے گھر فلسطینیوں نے پنا ہ لے رکھی تھی۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ سکول حماس کا ہیڈ کوارٹر تھا جہاں دہشت گرد موجود تھے جبکہ غزہ کے حکام کا کہناہے کہ اسرائیل نے جان بوجھ کر سکول کو نشانہ بنایا۔اسلامی جہاد نے الدرج کے سکول پراسرائیلی بمباری کومکمل طورپر جنگی جرم قراردیا ہے۔ یاد رہے کہ اکتوبر 2023 ء سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک39 ہزار 700 فلسطینی شہید اور 91 ہزار 700 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔فلسطین میں سرگرم مزاحمتی گروپ اور اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اسرائیل نے لبنان کے شہر صیدا میں ایک کار پر حملہ کر کے حماس کے ایک کمانڈر کو مار ڈالا غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اس کے کمانڈر سامر الحاج صیدا شہر میں ایک حملے میں جاں بحق ہو گئے ۔ ایک الگ بیان میں گروپ کے عسکری بازو القسام بریگیڈ نے سمر کو ایک فیلڈ کمانڈر بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی موت ایک قتل ہے۔اسرائیل کی فوج نے کہا کہ اس کے ائیر کرافٹ نے صیدا کے علاقے پر حملہ کر کے الحاج کو ختم کر دیا جنہیں اس نے لبنان میں حماس کے ایک سینئر کمانڈر کے طور پر شناخت کیا۔سعودی عرب نے امریکا، مصر اور قطر کی جانب سے اسرائیل اور فلسطین  کو 15 اگست کو غزہ میں جنگ بندی کیلیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی دعوت  کا خیرمقدم کیا ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے بیان میں جنگ بندی تک پہنچنے اور غزہ میں بگڑتے انسانی حالات سے نمٹنے کیلئے امریکی صدر جو بائیڈن، مصری صدر عبدالفتاح السیسی اور امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی مسلسل کوششوں کیلیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔مملکت نے خونریزی روکنے، مصائب کے خاتمے، شہریوں کے تحفظ ، اسرائیلی قبضے کو ختم کرنے، امن وسلامتی کے حصول اور فلسطینی عوام کو ان کے مکمل جائز حقوق  دینے کیلیے آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔حماس کے نائب سربراہ خلیل الجیا  نے عرب میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ سکول پر حملہ ثبوت ہے کہ اسرائیل غزہ سے فلسطینیوں کا خاتمہ چاہتا ہے ۔عرب اور اسلامی ممالک اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائیں اور اپنے ممالک میں اسرائیلی سفارتخانے بند کر دیں ۔حماس فلسطینیوں کی حفاظت کی اپنی ذمہ داری پوری کرتی رہے گی۔  ترکیہ نے اسرائیلی فوج کے غزہ کے التابعین سکول پر وحشیانہ حملے کی مذمت کی ہے۔ ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ غزہ کے البایعن سکول پر حملہ اسرائیل کا انسانیت کے خلاف ایک اور نیا جرم ہے، سکول پر نماز کے دوران اسرائیل حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ فلسطینیوں کا قتل عام کیا ہے، حملے نے پھر ثابت کیا کہ نیتن یاہو کا پائیدار جنگ بندی پر بات چیت کا ارادہ نہیں۔ اسرائیل کو نہ روکنے والے بین الاقوامی ادارے جرائم میں برابر کے شریک ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق، چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی  نے بھی اسرائیلی بمباری کی مذمت کی ہے۔  وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل نے سفاکانہ کارروائیوں کی تمام حدیں پار کر دیں، سکول کے بچوں پر حملہ کھلی جارحیت ہے اس طرح کے ظلم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔  حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا  اس طرح کے ظلم کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ اسرائیل کی سفاکیت کو روکنے کے لئے عملی اقدامات کرے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اپنا مطالبہ دہراتے ہیں کہ فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم پر اسرائیلی قیادت اور سکیورٹی فورسز کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔ اسرائیل کو اس کی ظالمانہ کارروائیوں کی کڑی سزا دی جائے، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر عمل درآمد کروایا جائے۔ پاکستان ہر محاذ پر اپنے فلسطینی بہنوں اور بھائیوں کی اخلاقی و سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے حملے میں شہید افراد کی بلندی درجات اور لواحقین کے لیے صبر کی دعا کی ہے۔روس نے اسرائیلی فوج کے غزہ کے التابعین سکول پر حملے کی مذمت کی ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے غزہ جنگ بندی کی بین الاقوامی کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ اسرائیل شہریوں پر حملے روکے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے بھی کہا ہے کہ سکول پر اسرائیلی حملے میں انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک ہے۔امریکہ نے کہا ہے کہ غزہ میں سکول پر اسرائیلی حملے میں شہریوں کی اموات کی اطلاعات پر گہری تشویش ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ غزہ سکول پر حملے سے متعلق اسرائیلی حکام سے رابطے میں ہیں۔ اسرائیل کا کہنا ہے حملے میں حماس کے اعلیٰ حکام کو نشانہ بنایا گیا ہے۔رات گئے رہائشی عمارت پر حملے میں بھی 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔ 

ای پیپر دی نیشن