اسلام آباد(خبر نگار)گذشتہ روز امام مسجد نبویؐ شریف ڈاکٹر صلاح البدیر اور سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی سعودی وفد کے ہمراہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوئے،تاریخ میں پہلی مرتبہ قومی اسمبلی کو یہ شرف حاصل ہوا کہ اس کی کارروائی سننے کے لیے مسجد نبویؐ کے امام تشریف لائے،ان خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حافظ مقصود احمد امیر مرکزی جمعیت اھل حدیث اسلام آباد نے کہا اس موقع پر تمام حاضرین کو چاہئے تھا کہ وہ پاک سعودی دوستی پر گفتگو کرتے اور موقع کو غنیمت جانتے ہوئے امام صاحب سے دعا کی درخواست کرتے کہ اللہ تعالی ہمارے ملک کے حالات کی اصلاح فرما دیں ،اور امام صاحب کو ارکان اسمبلی سے خطاب کا موقع فراہم کیا جاتا جو اراکین کے لیے باعث شرف تھا،مگر افسوس کہ اس نازک موقع پر بھی بعض اراکین اسمبلی، معزز مہمانوں کی موجودگی میں شور شرابہ سے باز نہ آئے۔اسمبلی کا ماحول اس وقت خراب ہوا جب بلاول بھٹو نے تقریر شروع کی اور سیاسی گفتگو کا آغاز کیا،حالانکہ اس سیشن میں سیاسی گفتگو سے اجتناب کرنا چاہیے تھا،مزید بلاول نے پی ٹی آئی پر تنقید شروع کر دی جس کے جواب میں حزب اختلاف نے بھی شور شرابہ کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی یہ منظر دیکھ کر مسجد نبویؐ کے امام اور سعودی وفد کے پاکستان کی اسمبلی کے متعلق کیا تاثرات ہوں گے؟ مولانا فضل الرحمن نے آخر میں وفد کے سامنے معذرت پیش کی،لیکن صرف معذرت کافی نہیں،بلکہ ہمارا سپیکر اسمبلی سے مطالبہ ہے کہ آداب مجلس کو ملحوظ خاطر نہ رکھنے پر بلاول بھٹو اور حزب اختلاف کے شور کرنے والے ارکان کا اسمبلی کے رولز کے مطابق مواخذہ کیا جائے۔