وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا کہ چند ججوں اور جرنیلوں نے اپنی بیگمات اور بچوں کے کہنے پر ایک اناڑی کو پاکستان پر مسلط کردیا۔ایکسپو سنٹر لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے، زراعت کے شعبے سے اربوں ڈالر کی برآمدات سے اپنے وسائل میں اضافہ کیا جاسکتا ہے، پاکستانی مصنوعات کو عالمی معیار کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان میں ہر شعبے میں بہت گنجائش ہے، پاکستان نے اگر آگے بڑھنا ہے تو برآمدات میں اضافہ کرنا پڑے گا۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ہمیں ایسے چلنا ہے جیسے ارشد ندیم نے پاکستان کے پرچم کو بلند کیا ہے، ارشد ندیم سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ وسائل کی کمی کے باوجود بھی کامیابی حاصل کرسکتے ہیں، ارشد ندیم نے ثابت کیا کامیابی کا وسائل سے تعلق نہیں ہوتا، ارشد ندیم نے اپنی محنت اور لگن سے تمغہ جیتا اور پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ارشد ندیم گولڈ میڈل جیت سکتا ہے تو وسائل سے مالا مال اس ملک کو ترقی کا گولڈ میڈل کیوں نہیں جتواسکتے، کل رات ارشد ندیم کے والد نے بتایا کہ میں نے رزق حلال سے اپنے بچوں کو پالا ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ بہت کچھ ہوچکا، دھرنے اور لانگ مارچ، عدالتوں کے فیصلوں نے ہمیں مشکل میں ڈالا ہے، بجلی کے بلوں کا بحران ہمیں ورثے میں ملا ہے، حکومت بجلی بحران پر قابو پانے کی پوری کوشش کر رہی ہے، قوم کو بجلی بلوں کے بحران سے نکالیں گے، ایک دوسرے کو چور ڈاکو کہنے کے بجائے پاکستان کی ترقی کے لیے کام کریں، دھرنے اور انتشار کے کلچر نے ملک کا بہت نقصان کیا۔وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن تھا کہ چند جرنیلوں اور ججوں نے اپنی بیگمات اور بچوں کے کہنے پر ایک اناڑی کو ملک پر مسلط کیا۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوئی پالیسی 4 سال سے زیادہ نہیں چل سکی، سی پیک کے سفر میں رکاوٹیں ڈالی گئیں، آج لوگ گواہی دے رہے ہیں اس شخص نے جھوٹے مقدمات بنوائے، عدالتی فیصلوں نے ملک میں بے یقینی پیدا کی ہے۔