جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے ورنہ پھر عدم استحکام کا دورآئے گا۔مولانا فضل الرحمان نے مردان میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معیشت اس حد تک گرچکی ہے کہ آنے والی حکومت اس کو نہیں اٹھا سکے گی. شہباز شریف نے کہا ملک کی معیشت کو ٹھیک کروں گا. شہباز شریف ملک کی معیشت کو ٹھیک نہیں کرسکے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں استحکام بہت ضروری ہے ورنہ پھر عدم استحکام کا دور آئے گا. ملکی معیشت کی حالت اچھی نہیں. ملک کا اقتصادیات تباہ ہے. ملک کے سیاسی نظام کو مستحکم رکھو۔ ان کا کہنا تھا کہ 70 سال پاکستان اور چین کی دوستی اقتصادی دوستی میں بدل گئی.مغربی ممالک نے چین کے ساتھ اقتصادی تعلقات کی روک تھام کے خلاف کارروائی شروع کی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے 70 فیصد معیشت کا دار و مدار زراعت پر ہے. دشمن نے ہمارے ملک کے دشمنوں کے ساتھ ملک کر ملک کی معیشت کا پہیہ روکا. آج ملک کی معیشت زمین بوس ہوچکی ہے۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ چائنا نے دنیا سے تجارت کرنے کیلئے پاکستان کو گزرگاہ بنایا. چین کے ساتھ تجارتی تعلق غیر متنازعہ مسئلہ تھا. امریکا اور مغربی دنیا کی اس وقت ترجیحات جغرافیائی تقسیم پیدا کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بات کو صدا بس سحرا کی حیثیت دی گئی. میں نے کہا تھا کہ معیشت اس حد تک گر چکی ہے کہ آنے والی حکومت سنبھل نہیں سکے گی. وزیراعظم نے چین کو معاشی تعلقات بحال کرنے کی کوشش کی مگر ناکام رہے۔ان کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کو کہا کہ آپ کے ملک میں سیاسی استحکام نہیں پہلے انہیں ٹھیک کرو۔
ملک میں استحکام بہت ضروری ہے ورنہ پھر عدم استحکام کا دور آئے گا: فضل الرحمان
Aug 11, 2024 | 18:14