نیو یارک ٹائمز کے مطابق یہ انکشاف وکی لیکس پر جاری امریکی خفیہ دستاویزات سے ہوا ہے۔ خفیہ کیبل میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مالدیپ نے گوانتانامو جیل کے قیدی رکھنے کے بدلے آئی ایم ایف سے مالی تعاون کےلیے امریکی مدد مانگی۔ بش انتظامیہ نے گوانتانامو کےسترہ چینی مسلمان قیدی بحرالکاہل کے جزیرے کریباتی میں رکھنے کے بدلے تیس لاکھ ڈالر کی پیش کش کی۔ گوانتانامو جیل میں اس وقت تقریبا اٹھاسی قیدی یمن کے ہیں انہیں واپس لینے اور ان کے لیے جیل بنانے کے بدلے یمن نے ایک کروڑ دس لاکھ ڈالر مانگے،لیکن امریکہ نے صرف پانچ لاکھ ڈالر کی پیشکش کی جو یمن نے مسترد کردی۔ جولائی دو ہزار نو کو کابل سے بھیجے گئے امریکی مراسلے میں انکشاف کیاگیا کہ افغانستان نے گوانتاناموبے جیل سے آنے والے سیکڑوں قیدی رہا کر دیے جس سے انہیں دوبارہ میدان جنگ میں جانے کی چھوٹ مل گئی۔ایک اور مراسلے سے پتہ چلتاہے کہ کویت کے شیخ جابر الصباح نے امریکی سفیر کو یہ کہہ کر اپنے قیدی لینے سے انکار کردیا تھا کہ ایسے انتہا پسندوں کے لیے کویت کے معاشرے میں کوئی جگہ نہیں۔