مکرمی! میں آپ کے اخبار کی وساطت سے ساہیوال میں سٹوڈنٹس کی ٹرانسپورٹ کا مسئلہ خادم اعلیٰ پنجاب تک پہنچانا چاہتا ہوں۔ ضلع ساہیوال جو کہ ایک زرعی شہر ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم کے میدان میں بھی کسی شہر سے پیچھے نہیں ہے۔ ضلع ساہیوال کے تعلیمی اداروں نے بڑے بڑے سپوتوں کو جنم دیا ہے جو کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ جب سے ساہیوال کو ڈویژن کا درجہ ملا ہے اس وقت سے ساہیوال میں سکولز، کالجز کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے اور صوبہ پنجاب کے بڑے بڑے پرائیویٹ گروپ آف سکولز، کالجز نے بھی ساہیوال میں اپنے اپنے سکولز، کالجز کی فرنچائز کھول دی ہیں۔ جس کی وجہ سے سٹوڈنٹس چھوٹے چھوٹے شہروں سے اپنی تعلیمی پیاس بجھانے کے لئے ساہیوال شفٹ ہو چکے ہیں اور ساہیوال میں سٹوڈنٹس کی کافی تعداد جمع ہو چکی ہے اور کچھ ہر روز بسوں میں سفر کر کے ساہیوال کے تعلیمی اداروں میں آتے ہیں۔ ہر روز بسوں میں سفر کرنے والے سٹوڈنٹس کی تعداد ہاسٹل میں رہنے والے سٹوڈنٹس کی نسبت زیادہ ہے اورروڈ پر بسوں کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے ایک بس میں گنجائش سے زیادہ سٹوڈنٹس اپنی زندگی کو ہتھیلی پر رکھ کر سوار ہو جاتے ہیں اور ہر سال ضلع ساہیوال میں 25سے لے کر 30تک سٹوڈنٹس دوران سفر بسوں سے گر کر شہید ہو جاتے ہیں جو کہ ناقابل برداشت صدمہ ہے۔ میری خادم اعلیٰ میاں محمد شہباز شریف سے گزارش ہے کہ جس طرح آپ نے لاہور میں پبلک اور سٹوڈنٹس کے لئے ٹرانسپورٹ کی اتنی اچھی سہولیات مہیا کی ہیں اور سٹوڈنٹس کے لئے بس کارڈ بھی ایشوکئے ہیں تاکہ تھوڑے سے کرایہ میں سٹوڈنٹس بھی سفر کر سکیں اسی طرح ضلع ساہیوال میں بھی ہر روڈ پر سٹی بسیں چلائی جائیں اور سٹوڈنٹس کو کارڈ بھی جاری کئے جائیں تاکہ سٹی بسوں کی سہولت سے فائدہ پبلک اٹھائے اور سٹوڈنٹس بھی تھوڑے سے کرایہ میں اپنی زندگی کو داﺅ پر لگانے بغیر اپنا تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں اور پڑھے پاکستان کے خواب کو حقیقت میں بدل سکیں۔ رفیق الرحمن، گورنمنٹ ایلیمنٹری کالج ساہیوال 0322-7065864)