چارسدہ (نامہ نگار+ نیشن رپورٹ) چارسدہ میں عوامی نیشنل پارٹی کا جلسہ شروع ہونے سے قبل پارکنگ میں نصب بارودی مواد کے دھماکے سے دو پولیس اہلکاروں سمیت 10افراد شدید زخمی ہو گئے۔ دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ جلسے سے عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے خطاب کرنا تھا۔ بم ڈسپوزل سکواڈ نے علاقے کو کلیئر کر دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی جلسہ گاہ کی پارکنگ میں نصب بارودی مواد زوردار دھماکے سے پھٹ گیا۔ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما زاہد خان نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا انتہا پسند عناصر ہماری آواز کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں۔ جب تک ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی ختم نہیں ہو گی تب تک ہمارے حوصلے پست نہیں ہو سکتے۔ دی نیشن رپورٹ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان نے سیکولر پارٹیوں پر مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ کالعدم تحریک طالبان کے ترحمان احسان اللہ احسان نے چارسدہ میں اے این پی کے جلسہ سے قبل ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا وہ اے این پی اور ایم کیو ایم کے سیکولر ایجنڈا کے باعث ان کو ٹارگٹ کرتے رہیں گے۔ نامعلوم مقام سے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا اے این پی پر حملہ ابھی صرف آغاز ہے انہوں نے کہا عوام ان پارٹیوں کی ریلیوں، جلسوں سے دور رہیں۔ انہوں نے کہا یہ دونوں پارٹیاں طالبان دشمن پالیسیوں کے باعث ہماری ہٹ لسٹ پر ہیں۔