راولپنڈ ی (آن لا ئن) بے نظیر بھٹو کی وطن واپسی کے موقع پر سکیورٹی ایڈوائزر کے فرائض سرانجا م دینے والے جنرل (ر) احسان اور سابق سینیٹر سردار ییم نے کہا ہے کہ پانچ سال گزرنے کے باوجود حکومت محترمہ بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکام رہی ہے جس سے پارٹی کے نظریاتی ورکروں کو تحفظات ہیں، محترمہ بے نظیر بھٹو نے ایک خط کے ذریعے پرویز مشرف اور چوہدری پرویز الہی اور دیگر کے بارے میں خدشات کا اظہار یا تھا ان میں سے ایک کو ڈپٹی وزیراعظم بنا دیا گیا منظور وٹو کا پیپلز پارٹی کے لئے کوئی کردار نہیں مگر انہیں پنجاب فتح کرنے کے لئے نامزد کر دیا گیا جلد ہی نظریاتی ورکرو ں کا راولپنڈی میں ملک گےر کنونشن منعقد کےا جا ئے گا۔ ہم پارٹی کے اندر رہ کر بھٹو اور بے نظیر شہید کے نظریات اور افکار کے حامی ورکروں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کریں گے جس کے لئے را بطے مکمل کر لئے گئے ہیں چوہدری اعتزاز احسن، مخدوم امین فہیم ، یوسف تالپور اور دیگر پارٹی رہنما بھٹو کی اصل پیپلز پارٹی کو بچانے کے لئے میدان میں نکل آئیں۔یہ بات انہوں نے راولپنڈی پریس کلب میں دیگر پارٹی رہنماﺅں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ملک مظہر، ملک قیوم، ابن رضوی ، چودھری تاج ، جاوید لا لی، پاہپا وحید، شیخ وحید، محمد افضل خان اور دیگر نظریاتی رہنما بھی موجود تھے، جنرل (ر) احسان نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں اقوام متحدہ کی تحقیقاتی رپورٹ کو پہلے قبول کرنے اور بعد میں مسترد کرنے سے بہت سے ابہام پیدا ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ آ صف علی زرداری کہہ چکے ہیں کہ وہ قاتلو ں کو جانتے ہیں تو آ ج تک قاتل سامنے کیوں نہیں لائے گئے وزارت داخلہ کے ماتحت ادارہ ایف آئی اے سے تحقیقات کی جو کوشش کی گئی اس نے بجائے حقیقی قاتلوں تک پہنچنے کے نئے سوالات کو جنم دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پیپلز پارٹی کو اتحادیوں کے آ گے یرغمال بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہا ہم ذوالفقار علی بھٹو کے کیس کاری ٹرائل اچھا قدم تھا مگر اسے بھی ڈرامہ بنا دیا گیا اور اس کے لئے اس وکیل کی خدمات حاصل کی گئی جس نے بھٹو شہید کی پھانسی پر مٹھائیاں تقسیم کیں اور بھنگڑ ے ڈا لے تھے۔