شربت سے ہلاکتیں مرنیوالوں کے جسم میں افیون بھنگ سمیت منشیات کے اجزا موجود تھے : فرازنک رپورٹ


لاہور (نامہ نگار+ اپنے نامہ نگار سے) فرانزک رپورٹ کے مطابق کھانسی کا شربت پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کے جسم میں ٹائنو سیرپ، افیون، بھنگ اور چرس سمیت دیگر منشیات کے اجزا موجود تھے۔ تفصیلات کے مطابق کھانسی کا شربت پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کے جسم کے اجزاءٹیسٹ کے لئے فرانزک لیبارٹری بھجوائے گئے تھے۔ فرانزک رپورٹ آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق فرانزک لیب رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونیوالے افراد کے باڈی سیمپلز میں سے ٹائنو سیرپ بھنگ، چرس اور افیون سمیت دیگر منشیات کے اجزا ملے ہیں تاہم ابھی تک بات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے کہ منشیات، کھانسی کے سیرپ میں ہی موجود تھی یا پھر ہلاک ہونے والے افراد نے منشیات کو سیرپ کے ساتھ استعمال کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق حقائق منظرعام پر آنے تک تحقیقات جاری رہیں گی۔ علاوہ ازیں لاہور کی مقامی سیشن عدالت نے کھانسی کے زہریلے شربت سکینڈل میں ملوث فیکٹری مالک خالد سلیم میاں کی عبوری ضمانت میں 14دسمبر تک توسیع کر دی ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج انجم رضا نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیکٹری میں تیار ہونے والے سیرب سے ہلاکتوں پر ان کی فیکٹری سربمہر کر دی گئی اور مقدمہ بھی درج کیا گیا۔ انکوائری میں ثابت ہوا ہے کہ ہونے والی ہلاکتوں سے سیرپ کا کوئی کردار نہیں جبکہ اس کی مقدار پانچ سو گنا زیادہ استعمال کی گئی جس کے باعث ہلاکتیں ہوئیں۔ فاضل عدالت نے پولیس کو رپورٹ مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں توسیع کی۔ ملزم میاں خالد کی ضمانت ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے کے عوض منظور کی گئی تھی۔

ای پیپر دی نیشن