کابل (نوائے وقت رپورٹ‘ بی بی سی) افغان صدر حامد کرزئی نے امریکہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنے کیلئے افغانستان پر دبائو ڈال رہا ہے اور اس کا رویہ بالکل ایک نوآبادیاتی طاقت کی طرح کا ہے۔ افغان صدر نے ایک فرانسیسی اخبار کو انٹرویو میں کہا کہ افغانستان اور پاکستان کیلئے امریکی سفارتکار جیمز ڈوبن نے انہیں افغانستان کے حالیہ دورے کے دوران کہا تھا کہ سکیورٹی معاہدے کے بغیر افغانستان میں امن نہیں رہے گا۔ افغان صدر نے اس بیان کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ اگر آپ معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے تو وہ افغانستان میں جنگ بھڑکائیںگے اور مسائل پید اکریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آجکل جو کچھ سن رہے ہیں اور جو کچھ انہوں نے ماضی میں سنا ہے‘ وہ نوآبادیاتی دور میں استحصال کی ایک مثال لگتا ہے۔ افغان سر نہیں جھکائیں گے اور وہ کئی نوآبادیاتی طاقتوں سے لڑ چکے ہیں اور وہ اس کو بھی تسلیم نہیں کریں گے۔ دریں اثنا افغانستان کے صدارتی امیدواروں نے افغانستان کے صدر حامد کرزئی سے کہا ہے کہ 2014ء کے بعد افغانستان میں امریکی افواج کی موجودگی کے حوالے سے سکیورٹی معاہدے کرنے میں دیر نہ کریں۔ صدارتی امیدوار ہدایت امین ارسلا نے کہا کہ امریکہ اور ایران دونوں سمجھتے ہیںکہ افغانستان کے دونوں ملکوں کے ساتھ دوستانہ مراسم ہیں اور افغانستان کسی ملک کے خلاف نہیں۔ایک اور صدارتی امیدوار زلمے رسول کے ساتھ انتخابات میں حصہ لینے والی حبیب صورابی نے کہا کہ افغانستان اپنے پڑوسیوں سمیت کئی ملکوں سے دوستانہ تعلقات برقرار رکھ سکتا ہے۔ حبیب صورابی نے کہا ’’امریکہ ہمارا قریبی دوست ہے‘ لیکن میں اپنے خطے کے ملکوں سے اچھے تعلقات رکھنے چاہئیں۔‘‘ افغانستان میں سول سوسائٹی کے اداروں نے بھی افغانستان کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ باہمی سکیورٹی معاہدے کرنے میں دیر نہ کرے۔
سکیورٹی معاہدے ۔ امریکہ دستخط کرنے کیلئے دبائو ڈال رہا ہے ، اس کا رویہ نوآبادیاتی طاقت کی طرح کا ہے ۔ حامد کرزئی
Dec 11, 2013