لاہور (اپنے نامہ نگار سے +این این آئی+نوائے وقت نیوز) الیکشن ٹربیونل لاہور نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122سے متعلق دائر درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق تمام ووٹوں اور بیلٹ پیپرز کی دوبارہ گنتی کی جائے گی ۔ بدھ کے روز الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122سے متعلق مبینہ دھاندلی کی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا ۔اس سے قبل 8دسمبر کو ٹربیونل نے متعلقہ حلقہ میں مبینہ دھاندلی سے متعلق دائر درخواست پر فیصلہ دیتے ہوئے حکم دیا تھا کہ حلقہ این اے 122میں ڈالے جانے والے ووٹوں کے تھیلے کھولے جائیں۔الیکشن ٹربیونل کا تفصیلی فیصلہ 18صفحات پر مشتمل ہے۔ تفصیلی فیصلے کے مطابق مسترد ووٹوں کی گنتی کی جائے ،جبکہ تمام ووٹوں اور بیلٹ پیپرز کی بھی دوبارہ گنتی ہوگی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تھیلوں میں فارم14، 15، 16کی موجودگی بھی دیکھی جائے گی، کمشن انگوٹھوں کے نشانات کے بغیر والے ووٹ بھی دیکھے گا۔ الیکشن ٹربیونل کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ یہ بھی دیکھا جائیگا کہ شناختی کارڈ کے بغیر کتنے ووٹ ڈالے گئے، کمشن چاہے تو اپنی رپورٹ بھی دے سکتا ہے۔ کاظم ملک نے میاں غلام حسین پر مبنی ایک یک رکنی کمشن کو پابند کیا ہے کہ الیکشن 2013 کے دوران ڈالے گئے ایک ایک ووٹ کی گنتی کی جائے۔ فیصلے کے مطابق عمران خان کی درخواست پر الیکشن ٹربیونل سیکشن 46 کے تحت ریکارڈ کی چھان بین کرے گا، جب کہ پی ٹی آئی چیئرمین جانچ پڑتال کے حوالے سے پانچ لاکھ فیس ادا کریں گے۔ تحریری فیصلے کے مطابق چیکنگ کے عمل میں عمران خان اور سردار ایاز صادق بھی حصہ لے سکیں گے۔ کمشن کو پندرہ روز میں رپورٹ مرتب کرکے الیکشن ٹربیونل کو پیش کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔
این اے122 مسترد سمیت تمام ووٹوں اور بیلٹ پیپرز کی دوبارہ گنتی کی جائے: الیکشن ٹربیونل
Dec 11, 2014