لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے حکومت کی طرف سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ساتھ غیر مشروط اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مذاکرات کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔ سراج الحق نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کی پریس کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے کہا ہے ملک میں امن و امان کی سب سے بڑی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے، موجودہ حالات سے نکلنے کیلئے حکومت کے پاس مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے جسے اختیار کرنے میں مزید وقت ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ سراج الحق نے عمران خان کی طرف سے مذاکرات کے لئے آمادگی کے بیان کو بھی سراہا۔ علاوہ ازیں سراج الحق نے کہا ہے کہ فیصل آباد واقعہ کو مس ہینڈل کیا گیا ہے جو حکومت کی نااہلی ہے اگر پی ٹی آئی جلسہ کر لیتی اور شہر بند ہو جاتا تو اتنا بڑا نقصان نہیں ہونا تھا جتنا ایک آدمی کے قتل سے ہوا ہے، انتخابات میں دھاندلی اور انتخابی سسٹم کے حوالے سے ہمارے بھی تحفظات ہیں، سیاست جذبات کا نام نہیں فی الحال جو آگ لگی ہے اس پر پانی ڈالنے کی ضرورت ہے نہ کہ اس آگ کو مزید بھڑکایا جائے، تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سے مذاکرات شروع کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتا ہوں، ہمارا شروع سے یہی مؤقف رہا ہے کہ مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جانا چاہئے، ناراض بلوچوں کو بھی مذاکرات کے ذریعے منایا جائے اور بلوچستان کی موجودہ صورتحال پر قومی مشاورت کی پالیسی اپنائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز المرکز الاسلامی پشاور میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا صوبہ خیبر پی کے میں تعلیمی نظام کے حوالے سے جتنی اصلاحات ہم نے کی ہیں کسی نے نہیں کیں، بچوں اور بچیوں کے سکول جانے میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ اس وقت کیمپوں میں آئی ڈی پیز کی حالت نہایت خراب ہے لاکھوں آئی ڈی پیز کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، ہماری خواہش ہے کہ آپریش جلد از جلد مکمل ہو جائے اور متاثرین کی باعزت واپسی یقینی بنائی جائے۔ اس وقت ملک میں جو صورتحال ہے ہم اس صورتحال سے ملک کو نکالنے کیلئے کوشاں ہیں ملکی ترقی کیلئے تمام سیاستدانوں کو مل کر ایک دیرپا اور مستقل پالیسی بنانے اور ایک دوسرے کے سنگ چلنے کی ضرورت ہے۔ ملک میں جلائو اور گھیرائو کی باتیں کرنے والے ملک کے خیرخوا ہ نہیں ہو سکتے، یہ پالیسیاں ملک کو سالوں پیچھے دھکیل دیں گی جنہیں باہمی اتفاق سے ناکام بنانے کی ضرورت ہے۔ تحریک انصاف کی جانب سے مذاکرات جاری رکھنے کے اعلان کے بعد اب حکومت کی ذمہ داری ہے وہ دو قدم آگے بڑھ کر جواب دے اور موقع ہے ان مذاکرات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مسائل کا حل نکالے۔ دریں اثنا سراج الحق نے بشیر بلور کے صاحبزادے عثمان بلور کی وفات اور سینئر صحافی پیر سفید شاہ ہمدرد کی اہلیہ کی وفات پر اظہار افسوس کیا۔ سراج الحق پشاور میں عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما غلام احمد بلور کی رہائشگاہ پر گئے اور انکے بھتیجے اور بشیر احمد بلور کے صاحب زادے عثمان بلور کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔
حکومت مذاکرات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مسائل کا حل نکالے: سراج الحق
Dec 11, 2014