اسلام آباد (راجہ عابد پرویز/ خبرنگار) اربوں روپے کی اضافی بلنگ کے الزامات پر ہونے والے آڈٹ میں حکومت کو کلین چٹ دیدی گئی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں بجلی کے صارفین کو دیا جانیوالا ریلیف واپس لینے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں نے اووربلنگ نہیں کی،بلکہ جولائی اور اگست میں زیادہ بل آنے کی وجہ عید کی چھٹیاں، 30 دنوں کی تاخیر سے میٹر ریڈنگ، ٹیرف میں اضافہ اور سلیب میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ رمضان میں لوڈشیڈنگ میں کمی کی وجہ سے بجلی کا زیادہ استعمال ہے۔ نوائے وقت کو موصول ہونے والی آڈٹ رپورٹ کی کاپی کے مطابق جولائی میں صرف 9.5 ارب روپے اضافی بل آئے، یادرہے کہ جولائی اور اگست کے مہینے میں شدید گرمی کے باوجود گھنٹوں لوڈشیدنگ کی گئی اسکے باوجود ہزاروں روپے کے بل آنے پر عوام کے اوسان خطا ہوگئے تھے۔ وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے اضافی بلوں کے معاملے کی تحقیقات اور متاثرہ عوام کو تین اقساط میں ریلیف دینے کا حکم دیا، وفاقی کابینہ نے بجلی صارفین کو عبوری ریلیف کی منظوری آڈٹ رپورٹ سے مشروط کی تھی۔ وزیراعظم نے ذمہ داران افسران کے خلاف کاروائی کا عندیہ بھی دیا تھا،جس پر بجلی صارفین کو 8 ارب روپے ریلیف دیا گیا۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ دیا گیا ریلیف صارفین سے تین اقساط میں واپس لے لیا گیا ہے۔
اربوں روپے کی اوور بلنگ‘ آڈٹ حکام نے حکومت کو کلین چٹ دیدی
Dec 11, 2014