اسلام آباد (اپنے سٹاف رپوٹرر سے+ نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ حکومت اقتصادری راہداری کے روٹ پر قوم کو اندھیرے میں نہ رکھے، دونوں راستوں کو اکٹھا بنائے بلوچستان میں آپریشن مسائل کا حل نہیں ، تحفظات دور کئے جائیں ،نہ انصافی ہوگی تو آزادی کی تحریکیں جنم لیں گی جبکہ بلوچستان کے سابق وزیراعلیٰ اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی )کے سربراہ سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ گوادر کے بغیر راہداری منصوبہ نا مکمل ہے، بلوچستان کی ترقی کے مخالف نہیں۔ پاک چین راہداری منصوبے کے معاملے پر اے پی سی بلا لی ہے۔ عمران خان سے اختر مینگل نے ملاقات کی جس میں وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک ، سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نعیم الحق اوردیگر رہنماء بھی موجود تھے۔اختر مینگل نے عمران خان کو پاک چین اقتصادی راہداری پر بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ،جسے عمران خان نے قبول کرلیا، ملاقات میں سردار اختر مینگل نے بھی اقتصادی راہداری کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اپنی بات تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے رکھیں گے۔ اختر مینگل نے کہا کہ ہم مری معاہدے کا حصہ نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ افتصادی روٹ کے بارے میں سب کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے۔ وفاق سب کو اکھٹا کر کے اعتماد میں لے۔ اقتصادی راہداری منصوبے میں ناانصافی نہیں ہونی چاہیے۔ عمران خان نے ڈرون حملوں کے متاثرین کے لئے پارلیمنٹ سمیت ہر فورم پر آواز اٹھانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملوں کے متاثرین کے لواحقین کو معاوضہ نہیں دیا گیا۔ امریکی حکام نے اعتراف کیا تھا کہ حملے پاکستان کی اجازت سے کیے گئے تھے۔ ڈرون متاثرین کا معاوضے کے لئے عدالت بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔ 2سال پہلے آسٹریلیا سے معدنیات کا بڑا سرمایہ کار آیا ہم تیاری نہ کر سکے۔ منرل ٹائیکون کے لیے تیاری اچھی نہ ہونے پر بہت شرمندگی ہوئی۔ خیبر پی کے حکومت تیاری کرے۔ مجھے شرمندہ نہ کرائے۔ عالمی سرمایہ کاری کے لیے اپنی خدمات پیش کرتا ہوں۔ وہ عالمی انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ دریں اثناء عمران خان آج جمعہ کو بھارت کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ پاکستان بھارت تعلقات کو بہتر بنانے کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس سے خطاب کریں گے۔ عمران خان دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کے حوالے سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔