(سپیشل رپورٹر) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں مشاورتی کونسل کے اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاﺅن حکومتی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا بدترین واقعہ ہے۔ وکلاءانسانی حقوق کے مقامی و عالمی ادارے حکومتی ظلم کا شکار خاندانوں کو انصاف دلوانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ 17 جون 2014ء کے دن حکومت نے جو دہشتگردی کی اس کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے مرکزی کرداروں کی نشاندہی سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بننے والے جوڈیشل کمشن کی رپورٹ میں ہو چکی ہے مگر ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف ملنا دور کی بات جوڈیشل کمشن کی رپورٹ بھی ورثاء کو نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمرانوں نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی، جعلی پولیس مقابلوں اور لاقانونیت کے منفی سیاسی کلچر کو پروان چڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ وطن واپسی پرسانحہ ماڈل ٹاﺅن کا ہر پہلو سے جائزہ لیا جائیگا۔ قاتلوں کو کٹہرے میں کھڑا کر کے دم لیں گے۔ حکومتی جے آئی ٹی کی رپورٹ سرکاری ملزمان کی گرفتاریاں اور بیانات طے شدہ سکرپٹ کا حصہ ہیں۔ بے گناہوں کا خون رنگ لائے گا، انہوں نے کہا کہ ہمارے ملزمان شریف برادران ہیں جو اس وقت اپنی سرکاری حیثیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے انصاف کے راستے کی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ مشاورتی اجلاس میں خرم نواز گنڈاپور، چیف کوآرڈینیٹر میجر (ر) محمد سعید، بشارت جسپال، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، اشتیاق چودھری ایڈووکیٹ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات نور اللہ صدیقی، ساجد بھٹی، مظہر علوی و یگر فورمز کے صدور شریک تھے۔