لاہور+اسلام آباد (سپورٹس رپورٹر +نمائندہ سپورٹس+نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پی سی بی شہریارخان کا کہنا ہے کہ بھارتی بورڈ سے حتمی حاصل کرنے کیلئے تین سے چار دن مزید انتظار کرینگے تاہم سیریز ہونے کا امکانات مزید کم ہوگئے ہیں۔قذافی سٹیڈیم میں میڈیا کے نمائندوں سے غیررسمی گفتگو میں چیئرمین پی سی بی نے بتایا کہ بھارتی بورڈ سے ابھی تک جواب نہیں آیا کیونکہ بھارتی حکومت نے ابھی تک سیریز کھیلنے یا نہ کھیلنے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ سیریز ہونے کے امکانات مزید کم ہوگئے ہیں تاہم اگر سیریز ہوتی ہے تو ہنگامی بنیادوں پر ہوٹلوں کی بکنگ کروا لیں گے۔ پاک بھارت حکومتوں کے مثبت ٹریک پر آگئے ہیں جس کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔لاہور میں موسم بدل رہا ہے اور دردی بڑھ رہی ہے دوسری طرف پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان کے بیانات بھی آئے روز بدل رہے ہیں اور بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرف سے پاک بھارت کرکٹ سیریز پر سرد مہری بھی بڑھ رہی ہے۔ لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ہمیں تو حکومت کی جانب سے پاک بھارت سیریز کے لئے اجازت مل گئی ہے تاہم بھارتی بورڈ کو اب تک اپنی حکومت کی جانب سے سیریز کی اجازت نہیں ملی۔ ہماری طرح بی سی سی آئی بھی اجازت ملنے کا انتظار کررہا ہے۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ سیریز کے انتظامات مشکل ہوتے جارہے ہیں تاہم ہم سیریز کے مستقبل کے حوالے سے مزید 3 سے 4 روز انتظار کرسکتے ہیں تاخیر سے مشکلات پیش اآئیں گی لیکن ہم انتظامات مکمل کرلیں گے۔ اس حوالے سے چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے انگلش کرکٹ بورڈ کے سربراہ جائلز کلارک سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اوران سے بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے حتمی جواب کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔ شہریار خان نے جائلز کلارک کو کہا کہ پی سی بی اب بھارتی کرکٹ بورڈ سے سیریز سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کرے گا۔ جائلز کلارک نے پی سی بی کو مشورہ دیا کہ کوئی فیصلہ کرنے میں جلد بازی نہ کی جائے، امید ہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان سیریزہوگی۔شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی اب بھارتی کرکٹ بورڈ سے سیریز سے متعلق کوئی رابطہ نہیں کرے گا، اگرسیریزہونا ہے تو اس میں بہت کم وقت رہ گیا ہے اس لئے بھارتی کرکٹ حکام سے رابطہ کر کے حتمی جواب لے کردیں۔ پاکستان بھارت سیریز پر چیئرمین پی سی بی شہریار خان کو بیان بازی سے روک دیا گیا۔ حکام وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ شہریار خان سفارتی ذرائع سے جواب آنے تک بیان نہ دیں۔ مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ کرکٹ پر حکومتوں کے درمیان بات نہیں ہوتی،ہم نے اپنے بورڈ کو اجازت دے دی تھی آگے پاکستان کرکٹ بورڈ کا کام ہے۔وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کررہے تھے،انہوں نے کہا کہ کرکٹ کے معاملات پر بات چیت کرنا حکومتوں کا نہیں بلکہ کرکٹ بورڈ کی ذمہ داری ہے، ہم نے اپنے بورڈ کو اجازت دے رکھی ہے آگے بورڈ کا کام ہے کہ معاملات کوسنبھالے۔انہوںنے کہا کہ میرے اور سشما سوراج کے درمیان کرکٹ کے معاملات پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔کرکٹ حلقوں کے درمیان مذاکرات کا ایجنڈا نہیں ہوتا،کرکٹ کے معاملات بورڈ ٹو بورڈ ہوتے ہیں۔سوشل میڈیا پر چیئرمین پی سی بی شہریار خان ’’تاریخ خان ‘‘کے نام سے مشہور ہونے لگے۔اسکے علاوہ شہریارخان اورنجم سیٹھی کوشدیدتنقیدکانشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بھارت سے کرکٹ سیریز‘ جائلز کلارک کا فوری فیصلہ نہ کرنیکا مشورہ‘ 4 دن انتظار کرینگے: شہریار
Dec 11, 2015