لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔درخواست گزار شیراز ذکاءایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے بارشوں میں اضافہ ہوا ہے جس سے سیلابوں کی شدت بڑھ گئی ہے۔تین سال قبل آنے والے سیلاب کے نتیجے میں نواعشاریہ چھ ارب روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔انہوں نے بتایا کہ صنعتوں سے خارج ہونے والا دھواں ماحولیاتی آلودگی کا سبب بن رہا ہے۔چیمبر آف کامرس ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلئے صنعتوں کو پابند بنانے کا اختیار رکھتا ہے مگر ان کی جانب سے غفلت برتی جا رہی ہے۔ عدالت نے محکمہ تحفظ ماحولیات اور صدرلاہور چیمبر کو پانچ جنوری کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔