متحدہ کو بڑا جھٹکا: بابر غوری، شمیم صدیقی، عنبر خان، ڈاکٹر ندیم ایم کیو ایم لندن کی رکنیت سے مستعفی

کراچی (نیوز رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ لندن کے سینئر رہنما بابر غوری اور شمیم صدیقی،ڈاکٹر ندیم ،عنبر خان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔تفصیلات کیمطابق ایم کیوایم کے 2 رہنماؤں نے پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ سابق وزیربرائے پورٹ اینڈ شپنگ بابر غوری اور سابق وفاقی وزیربرائے مواصلات شمیم صدیقی کا تعلق ایم کیوایم لندن سے تھا۔ بابرغوری کا کہنا ہے کہ بعض ناگزیر وجوہات کی بنا پر پارٹی کی تمام تنظیمی ذمہ داریوں اور اس کی بنیادی رکنیت سے فوری طور پر مستعفیٰ ہورہا ہوں تاہم فی الحام کسی بھی دوسری جماعت اور گروپ میں شامل نہیں ہورہا۔ شمیم صدیقی کا بھی کہنا تھا بائیس اگست کو پاکستان کے خلاف تقریر پر پارٹی میں خاموشی اختیار کی اور ایم کیوایم کی ذمے داریوں سے دستبردار ہونے کا فیصلہ ذاتی ہے۔خیال رہے کہ بابر غوری ایم کیو ایم کی مخلوط حکومت میں وزیر پورٹ اینڈ شپنگ تھے اور ان کے دور میں کراچی پورٹ ٹرسٹ میں 900 سے زائد غیرقانونی بھرتیوں سے متعلق کیس سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے بابرغوری کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں تمام لوگوں کو الیکشن لڑنے کا حق حاصل ہونا چاہیے کیونکہ اس وقت مہاجر محرومی کا شکار ہیں۔ جب پاکستان مردہ باد کا نعرہ ان کی پارٹی کی جانب سے لگایا گیا تھا تو اس وقت ٹوئیٹ بھی کیا تھا کہ یہ غلط ہے اس وقت کے بعد سے پارٹی کی تمام سرگرمیوں سے ہوگیا تھا اور ویسے بھی اب میں پارٹی میں فعال کردار ادا نہیں کررہا تھا اس لیے پارٹی کی تمام ذمہ داریوں سے دستبردار ہوگیا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں بابر غوری نے کہا پاکستان کی سیاست میں لوگوں کی فلاح کے لئے نہیں بلکہ الزام تراشی اور اختلاف بازیوں پر کام چلاتا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں مہاجر محرومی کا شکار ہیں لیکن کیا ہی اچھا ہوتا کہ پی ایس پی، ایم کیو ایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کا انضمام ہوجاتا تو ایک ہی پارٹی بن جاتی اس لیے کہتا ہوں کہ پاکستان میں سب لوگوں کو الیکشن لڑنے کی آزادی حاصل ہونی چاہیے اور فیصلہ عوام پر چھوڑ دینا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا جو سیاست اس وقت ہو رہی ہے میں اس کا حصہ نہیں بننا چاہتا جو زبان استعمال ہوتی ہے اور جو باتیں ہوتی ہیں مجھے ان سے اختلاف تھا۔بابر غوری کا کہنا تھا ایم کیو ایم ایک ہی ہے اور وہ لندن ہے۔ میں نے اس سے استعفیٰ دیا ہے ایک ایم کیو ایم پاکستان میں ہے اس کا میں حصہ نہیں تھا اور ایک پی ایس پی ہے وہ لوگ اپنی سیاست کر رہے ہیں اور انہوں نے جو اقدام کیا پہلے میں سمجھتا تھا وہ غلط تھا۔ انہیں ایسا اقدام نہیں کرنا چاہئے تھا لیکن اب میرا خیال ہے کہ ان کے پاس کوئی اور چوائس نہیں تھی۔ اس لئے انہوں نے اتنا بڑا قدم اٹھایا۔ ڈاکٹر ندیم کا کہنا تھا بانی ایم کیو ایم سے اختلافات کی وجہ سے پارٹی چھوڑی جب کہ عنبر خان کا کہنا تھا ایم کیو ایم لندن اور پاکستان ایک ہی ہیں۔ عنبر خان ایم کیو ایم لندن رابطہ کمیٹی کی سینئر رکن رہی ہیں جب کہ ڈاکٹر ندیم ان کے شوہر ہیں۔ ڈاکٹر ندیم بانی متحدہ کے ذاتی مشیر کے طور پر کام کرتے رہے ہیں۔ 

بابرغوری

ای پیپر دی نیشن