نارووال/لاہور(نامہ نگار+ایجنسیاں) وزیر داخلہ احسن اقبال نے نئی سبزی منڈی میں ٹف ٹائل منصوبے کے افتتاح اور سپورٹس سیڈیم میں ضلعی حکومت کے تحت ہونے والے سپورٹس میلے میں کہا بدقسمتی سے کھلاڑی سیاست میں آگئے اور عمران خان ضدی کھلاڑی بن کر حکومت کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں۔ 2013کے الیکشن میں عوام سے جو وعدے کیے تھے ان کو پورا کر دیا ہے اس وقت ملک میں سب سے بڑا کام دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ تھا آج دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور جہاں پہلے 22گھنٹے بجلی جاتی تھی آج 22گھنٹے بجلی آتی ہے۔ انہوں نے کہ جو جماعتیںسینٹ کے انتخابات کا راستہ روکنا چاہتی ہیں تو بات پاکستان کے عوام کے سامنے آجائیگی کہ یہ چاہتے ہیں پاکستان میں ایک طویل دورانیے کی نگران حکومت آئے جو پاکستان کے انتخابی عمل میں دھاندلی کرے کیونکہ 60دن یا 90دن کے اندر الیکشن ہوتے ہیں تو مسلم لیگ (ن) کی کامیابی کو کوئی نہیں روک سکتا۔اس وقت ایک سازش یہ بھی ہے طویل دورانیے کی نگران حکومت لا کر اسکے ذریعے اثر انداز ہو کر دھاندلی کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیا الیکشن پرانی مردم شماری پر نہیں ہوسکتا اور یہ کام جمہوری حکومت کے ذریعے نہیں ہوگا تو نگران حکومت کو طویل مدت حاصل کرنی پڑے گی چاہے وہ سپریم کورٹ کے ذریعے حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ 60یا 90دن سے زیادہ نگران حکومت کا منصوبہ دھاندلی کا منصوبہ ہے اور کوئی سیاسی جماعت اس کا حصہ بنے گی تو وہ لوگوں کے غیظ وغضب سے نہیں بچے گی۔ آن لائن کے مطابق احسن اقبال نے کہا کہ 4، 5 استعفوں سے فرق نہیں پڑتا، اسمبلیاں توڑ کر دھاندلی کرانیکا منصوبہ ہے ۔ وزیر داخلہ سابق صدر آصف زرداری اور عمران خان پر خوب برسے او ر کہا دھرنے صرف ملکی ترقی روکنے کیلئے دئیے جا رہے ہیں، پاکستان کے خلاف بین الاقوامی سازشیں جاری ہیں۔ انہوں نے کہا زرداری کے 5 سال ڈراؤنا خواب تھے، کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑے گئے، عمران خان اناڑی سیاستدان ہیں وہ ملک کیا چلائیں گے؟۔ عمران خان صرف تقریریں اور دھرنے دے سکتے ہیں، مخالفین ٹانگیں کھینچتے رہیں، مدت پوری کریں گے، 2018میں مسلم لیگ ن دوبارہ منتخب ہوکر حکومت بنائے گی۔ آئی این پی کے مطابق احسن اقبال نے کہا دشمن قوتیں اقتصادی ترقی روکنے کے لئے سازشیں کررہی ہیں‘ سینٹ الیکشن سے پہلے اسمبلیاں توڑنے کا مطلب طویل دورانیے کی نگران حکومت کی سازش ہے‘ سیاسی انتشار‘بدامنی اور عدم استحکام سے ترقی کی راہ میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔ آئی این پی کے مطابق صو با ئی وزیر قانون پنجاب را نا ثناء للہ نے تحفظ ختم نبوت کا نفرنس کے بعد رد عمل کا اظہار کر تے ہو ئے کہا کہ سیا سی مخا لفین 4سال سے استعفیٰ ما نگ رہے ہیں میں پنجاب اسمبلی تحلیل ہو نے سے 2دن پہلے وزیراعلیٰ سے اجازت لیکر استعفیٰ دونگا مجھے حکم دیا جارہا تھا کہ آستا نہ آکر کلمہ پڑھو پھر بات کر یں گے زور زبردستی کی بات ما ننا میرے خون میں شا مل نہیں حا مد رضا ہمارا سیاسی مخالف ہے دوست محمد کھوسہ کو بازار حسن کی خاتون کو قتل کر نے پر پارٹی سے نکالا گیا، آج وہ کانفرنس کا ماما بنا پھرتا ہے۔ انہوں نے کہا ایک سیا سی جماعت پیر سیا لوی کو اپنے مقا صد کے لیے استعمال کر رہی ہے کانفرنس میں شریک زیادہ لوگ پی ٹی آئی کے تھے انہوں نے کہا کہ استعفے اس وقت قبول ہو تے ہیں جب کسی بھی اسمبلی کے سپیکر کو دئے جا ئیں غلام بی بی بھروا نہ نے استعفیٰ نہیں دیا انہوں نے کہا کہ میری با توں میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کیا جا رہا ہے، میں ختم نبوت پر مکمل یقین رکھتا ہوں جو ختم نبوت پر یقین نہیں رکھتا وہ دا ئرہ اسلام سے خارج ہے قا دیا نی غیر مسلم اقلیت ہیں اور پا کستان میں اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا پیر حمید الدین مجھے زبر دستی آستانے پر بلا کر کلمہ پڑھنے کا کہہ رہے ہیں ایسا کہنے والے خود گناہ گار ہو رہے ہیں۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق رانا ثناء اللہ نے کہا میرے استعفے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مسلمان ہوں اور ختم نبوت پر یقین رکھتا ہوں۔ کھودا پہاڑ نکلا چوہا، 18 استعفوں کی بات کرنے والوں نے 5 کا اعلان کیا۔ چیلنج کرتا ہوں صرف 2 ارکان ہی مستعفی ہوں گے۔ سیاست میں مذہب کا استعمال جمہوریت کیلئے خطرناک ہے۔ فیصل آباد جلسے میں پی ٹی آئی نے فعال کردار ادا کیا۔ پی ٹی آئی رہنما خرم شہزاد، فرخ حبیب اور ملک اسماعیل سٹیج پر تھے۔ دوست محمد کھوسہ کا کردار سب جانتے ہیں، احتجاجی اجتماع کے پیچھے کون ہے قوم جانتی ہے۔
کھوداپہاڑ نکلا چوہا :رانا ثنا
Dec 11, 2017