کسان بورڈ پنجاب کی کال پر شوگرملوں کی لوٹ مار کیخلاف پورے پنجاب میں سڑکیں بلاک کرکے گنے کے کاشتکاروں نے احتجاجی مطاہرے کئے جس میں ہزاروں کسانوں نے شرکت

Dec 11, 2017

لاہور (صباح نیوز+ نامہ نگاران) کسان بورڈ پنجاب کی کال پر شوگرملوں کی لوٹ مار کیخلاف پورے پنجاب میں سڑکیں بلاک کرکے گنے کے کاشتکاروں نے احتجاجی مطاہرے کئے جس میں ہزاروں کسانوں نے شرکت کی۔ جھنگ، چنیوٹ، تاندلیانوالا، سالم چوک بھلوال، منڈی بہاﺅالدین، کوٹ رادھا کشن، قصور سمیت پنجاب بھر کی شوگر ملوں کے باہر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ قصور میں احتجاج سے لاہور ملتان روڈ ٹریفک کیلئے بند رہی جبکہ کوٹ رادھا کشن میں مظاہرین نے ریلوے ٹریک بند کردیا۔ کسان بورڈ کے مرکزی صدرچوہدری نثار احمدنے سالم چوک پر احتجاجی مظاہرین اورگنے کے کاشتکاروں سے خطاب کرتے کہا کہ پورے پنجاب کے کئی علاقوں کے گنے کے کاشتکاروں نے شوگر ملوں کی زیادتیوں ،اربوں روپے کے گنے کے واجبات دبانے ، کرشنگ سیزن لیٹ کر کے کسانوں سے اونے پونے گنا خریدنے کیلئے ایکا کرنے کی شکایات پرجگہ جگہ احتجاجی مظاہرے کئے۔کسان بورڈ کے رہنمانے کہا کہ شوگر ملوں نے گزشتہ سال کی نسبت گنے کی قیمتیں کم کرنے ،ملیں بند کرکے اور کاشتکاروں کے گنے کے واجبات ہڑپ کر کے پوری قوم کے اربوں روپے لوٹ لئے ہیںاور آئندہ کھربوں لوٹنے کا پروگرام بنا لیا ہے۔ اب شوگر مل مالکان گنے کی قیمت کم کرانے کیلئے شوگر ملیں چلانے میں تاخیر کر رہے ہیں اور شوگرملوں نے آپس میں ایکا کرکے کسانوں کو لوٹنے کا پروگرام بنا رکھا ہے۔حکومت اور حزب اختلاف میں شامل تمام بڑی بڑی پارٹیوں کے سربراہ اوردیگر بڑے بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالک ہیںاس لئے انہوں نے ملوں کو لوٹ مار کی کھلی چھٹی دے رکھی ہے ،لٹیری شوگر ملوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ شوگر مل مالکان اور حکومت کی کسان کش پالیسیوں کی وجہ سے کاشتکار کنگال ہو چکے ہیں اور گنے کے کرشنگ سیزن میں تا خیر سے آئندہ سال گندم کی پیداوار بھی ایک چوتھائی تک کم ہوجائیگی۔گندم کی پیداوار میں خود کفالت کے خواب چکنا چور کر دیے ہیں اور گندم کی پیدوار اور رقبے میں بھی 30 فی صد کمی ہوجائیگی ۔عدالت عالیہ نے ہماری رٹ پر23 نومبر کو ملیں چلانے کا حکم دیا مگر شوگر ملوں نے عدالت کے احکامات بھی ہوا میں اڑا دیے ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے بعد حکومت پنجاب کے نمائندوں نے ان سے رابطہ کرکے گنے کے کاشتکاروں کے مطالبات مان لئے ہیں اور یقین دہانی کرائی ہے کہ گنا 180 روپے فی من خریدا جائے گا اور سابقہ واجبات بھی ادا کئے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے نگران کمیٹیوں میں کسان بورڈ کے نمائندوں کو شامل کرنے کا بھی وعدہ کر لیا ہے اس لئے ہم احتجاج ختم کر رہے ہیں مگر انہوں نے شوگر مل مالکان کو وارننگ دی کہ وہ کاشتکاروں کو لوٹنے سے باز رہیں وگرنہ کسان بورڈ پاکستان دوبارہ لٹیرے شوگر مل مالکان کے خلاف انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور ہوگا ۔
کسان / احتجاج

مزیدخبریں