لاہور (حافظ محمد عمران/نمائندہ سپورٹس) پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین خالد محمود نے بھی ٹی ٹین کرکٹ پر پی سی بی کی حمایت کر دی ہے۔ وقت نیوز کے پروگرام گیم بیٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹی ٹین لیگ کے مسئلے پر بات نہیں ہونی چاہئے۔ کرکٹ کو ملکوں اور علاقوں کی سیاست سے الگ رکھنا چاہئے۔ ٹی ٹین لیگ میں کسی بھی ملک سے لوگ شامل ہوں اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ یہ ایک نیا فارمیٹ ہے اسے کھیل کی طرح ہی سپورٹ کرنا چاہئے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ پر اپنے کرکٹرز کو این او سی جاری کرنے کے حوالے سے ہونیوالی تنقید میں وزن نہیں۔ میڈیا رپورٹس سے محسوس ہو رہا ہے کہ اصل معاملہ کچھ اور ہے۔ ملکی کرکٹ کا وقار سب سے مقدم ہے۔ کھلاڑیوں کو این او سی جاری کرنے کے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں۔ کرکٹرز کو کرکٹ سے نہیں روکنا چاہئے۔ جب میں چیئرمین تھا اس وقت آسٹریلیا کی طرف سے 20,20 کرکٹ کی تجویز سامنے آنے پر لوگوں نے برا منایا تھا لیکن آج 20,20کرکٹ مقبول ہے۔ اسی طرح ٹیسٹ کرکٹ کی موجودگی ون ڈے کے آغاز پر بھی تنقید ہوئی لیکن ون ڈے کرکٹ نے بھی وقت کے ساتھ ساتھ اپنی اہمیت ثابت کی۔ پی سی بی کسی بھی ادارے کے مفاد کے بجائے ملکی کرکٹ کے مفاد کو ترجیح دے۔ جو خامیاں سامنے آ رہی ہیں انہیں د ور کرے۔ فیصلہ سازی میں کسی شخصیت کی طرف جھکا¶ کے بجائے میرٹ پر فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ اہم فیصلے کرتے وقت کسی خاص طرف جھکا¶ سے حالات خراب ہوتے ہیں۔ ٹیسٹ کرکٹر اکرم رضا کا کہنا تھا کہ ٹی ٹین کرکٹ کے معاملہ جس طرح پیش کیا جا رہا ہے یا جس طرح اسے متنازعہ بنانے کی کوشش ہو رہی اس کے پیچھے اصل معاملہ کوئی اور ہے۔ دنپا میں کہیں بھی کرکٹ ہو اس سے کرکٹرز اور آرگنائزرز کو فائدہ ضرور ہوتا ہے۔ ٹی ٹین میں شرکت کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنے کھلاڑیوں کو اجازت دے کر کچھ غلط نہیں کیا۔ کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی پر بھی اس معاملے میں خاصا دبا¶ ہے۔ ٹی ٹین لیگ کے شیڈول پر ضرور غور کرنا چاہئے۔ کیا اس سے پاکستان سپرلیگ تو متاثر نہیں ہو گی۔ پی ایس ایل اب سب سے بڑا برانڈ ہے۔ اس کی سپانسرشپ اور دیگر مالی معاملات کو نقصان نہیں پہنچنا چاہئے۔ کرکٹ کمنٹیٹر راجہ اسد علی خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹین ایک نیا فارمیٹ ہے اسے کھیل سمجھ کر سپورٹ کرنا چاہئے۔ کھیل کے معاملات میں سیاست کو شامل کرنے سے نہ صرف کرکٹ بلکہ ملکی ساکھ کو بھی نقصان ہوتا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹر عامر نذیر کا کہنا تھا پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد سے ثابت کیا ہے کہ ہم بہترفیصلے کر سکتے ہیں۔ ٹی ٹین میں پاکستانی کھلاڑیوں کی شرکت سے بھی ہمیں ہر لحاظ سے فائدہ ہے۔ کرکٹ بورڈ کا کام ہی کھلاڑیوں کو کرکٹ کے مواقع فراہم کرنا اور کھیل کے ذریعے انہیں مالی فائدہ پہنچانا ہے۔ اس معاملے میں بھی بہتر فیصلہ یہی ہے کہ ٹی ٹین کو سپورٹ کیا جائے۔
ٹی ٹین لیگ کے مسئلے پر بات نہیں ہونی چاہئے۔ کرکٹ کو ملکوں اور علاقوں کی سیاست سے الگ رکھنا چاہئے سابق چیئرمین خالد محمود
Dec 11, 2017