اسلام آباد (اے پی پی) محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (ڈی اے جی پی) کے ترجمان نے کہا ہے کہ محکمہ ہرسال آڈٹ ترجیحات کے تعین کیلئے ایک جامع اور وسیع تر ”رسک اسسمنٹ“ جائزہ لیتا ہے، آڈٹ کی منصوبہ بندی کرتے وقت ”خطرات پرمبنی“ آڈٹ کا طریقہ کار اختیار کیا جاتا ہے،آڈٹ کی منصوبہ بندی کے عمل میں خطرات کے جائزہ کے نتائج کو مدنظر رکھا جاتا ہے اور رسک کو اپ ٹوڈیٹ رکھنے کیلئے ان نتائج کو اس کا حصہ بنایا جاتا ہے، آڈٹ کومنتخب شدہ بنیادوں پر’رسک اسسمنٹ‘ اور آڈٹ ترجیحات کو متوازن اور محکمہ کی تزویراتی حکمت عملی کو سامنے رکھتے ہوئے آگے بڑھایا جاتا ہے۔ اتوار کو یہاں جاری ہونے والے بیان میں ترجمان نے کہاکہ سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے زیادہ اخراجات والے منصوبوں کو ترجیح دی جاتی ہے تاہم آڈٹ ورک پلان کو لچکداررکھا جاتاہے تاکہ اے جی پی کو نئے ابھرنے والے ایشوز سے نمٹنے کا موقع مل سکے۔ترجمان نے کہاکہ ڈی اے جی پی اس وقت ڈی اے جی پی تزویراتی اصلاحاتی ایجنڈا(2015-19) کے تحت اصلاحات کے عمل سے گذررہاہے اورمحکمے کی آپریشنل کارگردگی کوبہتربنانے کیلئے کئی اقدامات کئے جارہے ہیں۔آڈٹ کا نیا طریقہ ہائے کارتمام فیلڈآڈٹ دفاتر میں رائج کیا جاچکاہے اوراس ضمن میں ان دفاتر کے 30فیصد وسائل کو پرفارمنس آڈٹ ایکٹویٹی کیلئے مختص کیا گیاہے۔ترجمان نے کہاکہ خصوصی آڈٹ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کیلئے گریڈ 21کی ایک آسامی تخلیق کی گئی ہے۔
ترجمان