لاہور (وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد انوار الحق نے پنجاب حکومت کو پبلک سیفٹی کمیشن کے تحت کمیٹیوں کی تشکیل کیلئے19دسمبر تک مہلت دیدی۔ چیف جسٹس نے قرار دیاکہ سیفٹی کمیشن کی تشکیل نہ ہونے سے اندراج مقدمات کی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی لیکن حکومت اس معاملہ میں سنجیدہ نہیں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوار الحق نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی جس میں سیفٹی کمیشن اور اس کے تحت کمیٹیوں کی تشکیل کے بغیر آئی جی پولیس پنجاب کے تقرر کو چیلنج کیا گیا۔ سپیشل سیکرٹری ہوم عدالت پیش ہوئے۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس انوار الحق نے برہمی کا اظہار کیا کہ ڈیڑھ برس گزرنے کے باوجود سیفٹی کمیشن اور اسکے تحت کمیٹیاں تشکیل نہیں دی گیئں۔ سرکاری وکیل نے استدعا کی کہ پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد سیفٹی کمشن اور کمیٹیاں تشکیل دی جائیں اس کیلئے مہلت دی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے سیفٹی کمش کی تشکیل کے معاملے پر عمل درآمد رپورٹ طلب کر لی۔